صفائی زندگی کا منتر اور نسل درنسل چلنے والا مہاابھیان:مودی
نئی دہلی، اکتوبر۔وزیراعظم نریندرمودی نے صفائی کو طرز زندگی اور زندگی کا منتر قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ یہ نسل در نسل چلنے والی مہم ہے جس کی بنیاد پر ملک کے باشندوں کو ایسی صفائی اور خوشحال ہندوستان کی تعمیر کاعہد کرنا ہے جودنیا کے لئے پائیدار زندگی کی تحریک بن سکے۔ مسٹر مودی نے جمعہ کو یہاں سوچھ بھارت مشن شہری اور امرت یوجنا کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے تمام ریاستوں اور شہری اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سماج کے غریب طبقے بالخصوص ریہڑی پٹری والوں کے لئے چلائی جارہی پردھان منتری سوانیدھی یوجنا کوکامیاب بنانے کے لئے بھی صحت مند مسابقت کریں تاکہ ان کی زندگی خوشگوار بن سکے۔ صفائی کوطرز زندگی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ، ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ صفائی ایک دن ، پندرہ دن ، ایک سال یا چند لوگوں کا ہی کام ہے ، ایسا نہیں ہے۔ صفائی ہر کسی کا، ہردن، ہرپندرہ دن ہر سال ، نسل در نسل چلنے والا مہاابھیان ہے۔ صفائی طرززندگی ہے، صفائی زندگی کا منترہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وطنوں نے سال 2014 میں عہد کیا تھا کہ پورے ملک کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کیا جائے گا اور دس کروڑ سے زائد بیت الخلاء کی تعمیر کرکے یہ عزم مکمل کیا گیا۔ سوچھ بھارت مشن اربن 2.0 کے تحت اب کچرے کے ڈھیرسے پوری طرح پاک شہر بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشن امرت کے اگلے مرحلے میں ملک کا ہدف سیوریج اور سیپٹک مینجمنٹ کو بڑھانا ، اپنے شہروں کو پانی کی حفاظت سے مکمل بنانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہماری ندیوں میں کہیں پربھی کوئی گندہ نالا نہ گرے۔ ”انہوں نے کہا ، سوچھ بھارت ابھیان اور امرت مشن کے اب تک کے سفر نے واقعی ہر ملک کو فخر مندکیا ہے۔ اس میں مشن بھی ہے، وقار بھی ہے ، ایک ملک کی خواہش اور مادر وطن سے محبت بھی ہے۔ ”
بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب امبیڈکر کو یاد کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ آج کا دن بہت اہم ہے کیونکہ اس مشن کاآغاز گاندھی جینتی سے ایک دن پہلے بین الاقوامی امبیڈکر بھون میں کیا جا رہا ہے۔ یہ ان دونوں کو ملک کی طرف سے خراج عقیدت ہے۔ انہوں نے کہا ، بابا صاحب ، عدم مساوات کو دور کرنے کابہت بڑا ذریعہ شہری ترقی کومانتے تھے۔ بہتر زندگی کی خواہش میں گاووں سے بہت سے لوگ شہروں میں آتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ انہیں روزگار تومل جاتا ہے لیکن ان کا معیار زندگی گاووں سے بھی مشکل صورتحال میں رہتاہے۔ یہ ان پرایک طرح سے دوہری مار کی طرح ہوتا ہے۔ ایک توگھر سے دور، اور اوپر سے ایسی صورتحال میں رہنا۔ ان حالات کو بدلنے ، اس عدم مساوات کو دور کرنے پر بابا صاحب کابڑا زورتھا۔ سوچھ بھارت مشن اور مشن امرت کا اگلا مرحلہ، بابا صاحب کے خوابوں کو پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ہمیں ملک کے شہروں کو کچرے کے پہاڑوں سے آزاد کرانا ہے۔ پردھان منتری سوانیدھی یوجنا کو سماج کے غریب طبقات بالخصوص ریہڑہ پٹری والوں کے لئے امید کی ایک نئی کرن قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام میئرز ، کارپوریشن کمشنرز ، کارپوریشن کونسلرز اور اراکین اسمبلی کو اس اسکیم کو کامیاب بنانے کے لئے صحت مند مسابقت کرنی چاہیے تاکہ ان کی زندگی خوشگوار بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو ان لوگوں کو ڈیجیٹل لین دین میں ماہر بنانے کے لیے ان کی تربیت کے لیے آگے آنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اسکیموں کی وجہ سے یہ لوگ آسانی سے بینکوں سے قرض لے رہے ہیں اور ڈیجیٹل لین دین کو اپنا کر انقلاب کا حصہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں اسٹریٹ فروشوں نے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے 7 کروڑ روپے کے لین دین کرکے اس سمت میں آگے بڑھنے کا عندیہ دیا ہے اور انہیں اس میں حمایت اور تعاون کی ضرورت ہے۔ ریہڑی پٹری والوں کو قرض دینے کے لیے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش حکومتوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے دیگر ریاستوں سے بھی اس سمت میں آگے بڑھنے کو کہا۔ سابقہ حکومتوں کی طرف سے شہری ترقی کے لیے مناسب فنڈز مختص نہ کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئےمسٹر مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے سات سالوں میں شہری ترقی کے لیے صرف سوا لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ رکھاگیا تھا، جبکہ اس کے بعد کے سات سالوں میں 4 لاکھ کروڑ روپے کی رقم اس شعبے کے لئے مقررکی گئی ہے۔ کچرے کو ٹھکانے لگاکر اس کا استعمال کرنے کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا ، “آج ہندوستان ہرروزتقریبا ایک لاکھ ٹن کچراپروسیس کر رہا ہے۔ سال2014 میں جب ملک نے مہم شروع کی تھی تب ملک میں روزانہ پیداہونے والے ویسٹ کا 20 فیصد سے بھی کم پروسیس ہوتا تھا۔ آج ہم تقریبا 70 فیصد ڈیلی ویسٹ پروسیس کررہے ہیں۔ اب ہمیں اسے 100 فیصد تک لے کر جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں شہروں کی ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ، صرف اگست کے مہینے میں ، ملک نے قومی وہیکل اسکریپنگ پالیسی کا آغاز کیا ہے۔ یہ نئی اسکریپنگ پالیسی ویسٹ ٹو ویلتھ کی مہم کو، سرکلر اکنامی کو مزید مضبوط بناتی ہے۔ اس سے قبل پروگرام کے دوران سوچھ بھارت مشن کی کامیابی پر تمل ناڈو ، گجرات ، آسام اور اڈیشہ کے وزرائے اعلیٰ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے پیغامات اورنیک خواہشات دیں۔ اس موقع پر وزیر ہاؤسنگ اور شہری امور ہردیپ سنگھ پوری اور جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت اور کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ وشہری اداروں کے سربراہ بھی موجود تھے۔