نئے وزراء کو قلمدان قبول نہیں کرنا چاہئے تھا:مایاوتی
لکھنؤ:ستمبر۔ اترپردیش کی بی جے پی حکومت سے کسان سمیت سماج کے سبھی طبقات سے محتاط رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے آج یہاں کہا کہ ذات پر مبنی ووٹوں کو اپنی جانب مائل کرنے کے وزیر بنائے گئے لوگ اگر عہدہ قبول نہیں کرتے تو ان کے و سماج کے لئے بہتر ہوتا۔محترمہ مایاوتی نے پیر کی صبح ایک کے بعد دو ٹوئٹ کر کے ریاست کی یوگی حکومت کی تنقید کی۔ پہلے ٹوئت میں وہ نونامزد سات وزراءکو مشورہ دینے کے موڈ میں نظر آئیں جبکہ ایک گھنٹے کے بعد کئے گئے ٹوئٹ میں انہوں نے کسانوں کے نظراندازی کا الزام لگاتے ہوئے گنا قیمتوں میں کئے گئے اضافہ کو سیاست سے متاثر قرار دیا۔بی ایس پی سپریمو نے کہا’ بی جے پی نے کل یو پی میں ذاب کی بنیاد پر ووٹوں کو اپنی جانب مائل کرنے کے لئے جن کو بھی وزیر بنایا گیا ہے۔ بہتر ہوتا کہ وہ لوگ اسے قبول نہ کرتے کیونکہ جب تک وہ اپنے اپنے وزارت کو سمجھ کر کچھ کرنابھی چاہیں گے تب تک یہاں انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائے گا۔انہوں نے کہا’ان کے سماج کی ترقی وبہبود کے لئے ابھی تک موجودہ بی جے پی حکومت نے کوئی بھی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے بلکہ ان کے مفادات میں بی ایس پی کی سابقہ حکومت نے جو کام شروع کیا تھا انہیں میں سے اکثر کو بند کردیا گیا ہے۔ان کے اس دوہرے کردار سے اس سماج کو محتاط رہنے ہوگا۔محترمہ مایاوتی نے کہا’یوپی بی جے پی حکومت پورے ساڑھے چار سالوں تک یہاں کے کسانوں کو مکمل طور سے نظر انداز کرتی رہی اور گناکی سہارا قیمت میں اضافہ نہیں کیا جس نظراندازی کی جانب 7ستمبر کو دانشور سمیلن میں میرے ذریعہ نشاندہیہ کرنے پر اب انتخاب سے پہلے ان کو گنا کسانوں کی یاد آئی ہے جو ان کی مفاد پرستی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا’مرکزو یوپی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں سے پورا کسان سماج کافی پریشان ہے۔ لیکن اب انتخاب سے پہلے اپنی فیس سیونگ کےلئے گنا قیمتوں میں معمول سے اضافہ کھیتی۔ کسانی کے اہم مسئلہ کو حل نہیں کیا جاسکتا۔ ایسے میں کسان ان کے کسی بھی بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اتوار کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں منعقد کسان سمیلن میں گنا کی قیمتوں25روپئے کے اضافے کا اعلان کیا گیا تھاور کل ہی شام یوگی کابینہ میں توسعی کرتے ہوئے سات نئے چہروں کو شامل کرتے ہوئے نئے وزارء بنائے تھے جن میں ایک برہمن، تین او بی سی، دو ایس سی اور ایک ایس ٹی سماج سے ہیں۔