برازیل نے انتہائی خطرناک ’گھوسٹ شپ‘ سمندر بْرد کر دیا
ساؤ پالو،فروری۔سابق فرانسیسی طیارہ بردار بحری بیڑہ پہلے ’فوچ‘ اور پھر ’ساؤپاؤلو‘ کے ناموں سے سینتیس سال تک سمندروں کے سفر میں محو رہا۔ ماحولیاتی کارکنوں کا کہان ہے کہ جہاز میں خطرناک مادوں سے سمندری ماحول کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔ برازیل کی بحریہ نے جمعے کے روز اعلان کیا ہیکہ اس نے ساؤ پاؤلو‘‘ نامی طیارہ بردار بحری جہاز کو ڈبو دیا۔ اس بحری جہاز کو ماحولیاتی گروپوں کے اس انتباہ کے باوجود سمندر برد کیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ یہ سابق فرانسیسی جہاز زہریلے مواد سے بھرا ہوا تھا۔بحریہ نے ایک بیان میں کہا، یہ طریقہ کار ضروری تکنیکی قابلیت اور حفاظت کے ساتھ انجام دیا گیا تاکہ برازیل کی ریاست کو لاجسٹک، آپریشنل، ماحولیاتی اور اقتصادی نقصان سے بچایا جا سکے۔‘‘ یہ جہاز پچھلے کچھ عرصے سے ایک گھوسٹ شپ‘ میں تبدیل ہو گیا تھا کیونکہ یہ پچھلے پانچ مہینوں سے بحر اوقیانوس کے ذریعے بے مقصد سفر کر رہا تھا۔
ماہرین ماحولیات کی لولا دا سلوا سے اپیل : ساؤ پالو‘‘ ساحل سے تقریباً 350 کلومیٹر دور بحر اوقیانوس میں برازیل کے علاقائی پانیوں میں ڈوبا تھا۔ اگرچہ دفاعی حکام نے کہا کہ وہ جہاز کو محفوظ ترین علاقے‘‘ میں ڈبو دیں گے تاہم ماہرین ماحولیات نے اس فیصلے سے اختلاف کیا۔ ماحولیاتی تحفظ کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ طیارہ بردار بحری جہاز میں خطرناک مواد موجود تھا، جو پانی میں گھس کر سمندری غذائی زنجیر کو آلودہ کر سکتا ہے۔جہاز کو ڈبونے سے ایک دن قبل برازیل کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے محکمہ انصاف کے سامنے ایک نئی اپیل دائر کی، جس میں کہا گیا کہ جہاز میں 9.6 ٹن ایسبیسٹوس نامی ایک زہریلا مادہ ، 644 ٹن سیاہی اور دیگر خطرناک مواد‘‘ تھا۔باسل ایکشن نیٹ ورک (بین ) نامی ایک این جی او نے برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلواسے اس خطرناک‘‘ منصوبے کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔ عام طور پر لولا کے نام سے مشہور برازیلی صدر نے گزشتہ ماہ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پیشرو اور انتہائی دائیں بازو کے سابق صدر بولسنارو کے دور میں شروع ہونے والی ماحولیاتی تباہی کو ختم کرنے کا عزم کیاتھا۔
ساؤ پالو‘ کا کوئی طلب گار نہیں: برازیل نیسن 2022 ء میں ساؤ پالو‘ کو جہاز توڑنے میں مہارت رکھنے والی ایک ترک شپ یارڈ فرم کو دو ملین ڈالر میں فروخت کیا تھا۔تاہم یہ جہاز کبھی بھی اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکا کیونکہ ترکی کے ماحولیاتی حکام نے اس کی اپنے ملکی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی اور اسے آبنائے جبرالٹر تک پہنچنے سے کچھ دیر پہلے واپس مڑنے پر مجبور کر دیا تھا۔ برازیل اس بحری جہازکو واپس لایا لیکن ماحول کو زیادہ خطرے‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی۔
فخر جہاز سے بھوت جہاز:یہ سابقہ جنگی بحری بیڑہ 1950ء کی دہائی کے آخر میں فرانس میں تیار کیا گیا تھا اور فوچ‘‘ کے نام سے فرانسیسی بحریہ کی خدمت کرتا رہا تھا۔ اس نے مبینہ طور پر 37 سالوں تک سمندروں کا سفر کیا۔ یہ طیارہ بردار بحری جہاز 266 میٹر لمبا تھا، جس میں عملے کے 1,300 ارکان اور 30لڑاکا طیارے رکھنے کی گنجائش تھی۔اس بحری جہاز نے 1960ء کی دہائی میں بحرالکاہل میں فرانس کے پہلے جوہری تجربات میں حصہ لیا۔ 1970ء سے 1990ء کی دہائی تک یہ افریقہ، مشرق وسطیٰ اور سابق یوگوسلاویہ میں تعیناتی میں مصروف رہا۔برازیل نے یہ جہاز سن 2000 میں 12 ملین ڈالر میں خریدا تھا لیکن اسے 2017ء میں غیر فعال کر دیا کیونکہ اس نے سمندر کی نسبت بندرگاہ پر زیادہ وقت گزارا تھا۔ 2005 ء میں آتشزدگی کے ایک واقع نے اس بوڑھے جہاز کے زوال کو تیز کر دیا تھا۔