مہنگائی اور ایف آئی آئی مارکیٹ کو سمت دیں گے

ممبئی، نومبر۔امریکی فیڈ ریزرو کے شرح سود میں اضافے کے جارحانہ موقف میں نرمی کی امید پر گزشتہ ہفتے 1.4 فیصد کی چھلانگ لگاچکے گھریلو شیئر بازار کی اگلے ہفتے سمت متعین کرنے میں خوردہ اور تھوک مہنگائی کے اعداد و شمار، کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج اورغیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) کے رخ کااہم کردارہوگا۔گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 844.68 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر ہفتے کے آخر میں 61 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح کے پار 61795.04 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 220.25 پوائنٹس کی چھلانگ لگا کر 18349.70 پوائنٹس پررہا۔وہیں زیر جائزہ ہفتے میں بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے برعکس، درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں کمی دیکھی گئی۔ اس کی وجہ سے مڈ کیپ 181.87 پوائنٹس کی کمی سے ہفتے کے آخر میں 25465.20 پوائنٹس اور اسمال کیپ 122.18 پوائنٹس کی کمی سے 28985.06 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔تجزیہ کاروں کے مطابق اکتوبر کی کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر خوردہ مہنگائی اور تھوک قیمت انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کے اعداد و شمار اگلے ہفتے جاری کیے جانے والے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آخری بیچ میں کمپنیوں کے رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے نتائج بھی آئیں گے۔ ان کا اثر اگلے ہفتے مارکیٹ پر نظر آئے گا۔اسی طرح ریزرو بینک (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانت داس کے اس بیان پر اگلے ہفتے مارکیٹ کا ردعمل آئے گا، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اکتوبر میں خوردہ افراط زر کی شرح 7 فیصد سے کم رہے گی۔ ساتھ ہی، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی جانب سے مسلسل مضبوط سرمایہ کاری کا جذبہ بھی مارکیٹ کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرے گا۔غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) نے نومبر میں اب تک کل 84048.44 کروڑ روپے کی خریداری جبکہ کل 71558.70 کروڑ روپے کی فروخت کی ہے، جس سے ان کی خالص سرمایہ کاری 12489.74 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ وہیں اس دوران گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ڈی آئی آئی) کی سرمایہ کاری کا جذبہ کمزور رہا ہے۔ اس نے مارکیٹ میں کل 50810.78 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جبکہ 56455.65 کروڑ روپے نکال لئے، جس سے وہ 5644.87 کروڑ روپے کا فروخت کنندہ بنے۔

Related Articles