بحرین:پوپ فرانسیس کا ہزاروں کیتھولک عیسائیوں سے خطاب؛میزبانوں سے رحم دلی پرزوربحرین:پوپ فرانسیس کا ہزاروں کیتھولک عیسائیوں سے خطاب؛میزبانوں سے رحم دلی پرزور

منامہ،نومبر۔پاپائے روم پوپ فرانسیس نے ہفتے کے روز بحرین میں ہزاروں کیتھولک عیسائیوں کے بڑے اجتماع سے خطاب کیا ہیاورخلیج بھر سے تعلق رکھنے والی چھوٹی سی غیرملکی کیتھولک برادری کے ارکان پر زوردیا ہے کہ وہ اپنے میزبانوں کے ساتھ رحم دلی کا مظاہرہ کریں۔بحرین کے نیشنل اسٹیڈیم میں قریباً 30،000 افراد کا اکٹھ جزیرہ نما عرب میں پوپ کی موجودگی میں دوسرا سب سے بڑا اجتماع تھا۔اس سے پہلے 2019 میں متحدہ عرب امارات میں 100،000 سے زیادہ افراد نے ایسے ہی ایک اجتماع میں شرکت کی تھی۔پوپ فرانسیس نے اپنے خطاب میں غیرمسلموں کے بارے میں بحرین کی نسبتاً کھلی پالیسی کی تعریف کی۔انھوں نے کہا:’’یہ زمین تنوع میں بقائے باہمی کی ایک زندہ تصویر ہیاور حقیقت میں ہماری دنیا کی ایک تصویرہے، جس میں لوگوں کی مسلسل نقل مکانی اور خیالات،رسم و رواج اور روایات کی کثرتیت کی طرف سے تیزی سے نشان زدکیاگیاہے‘‘۔انھوں نے اپنے سامعین پر زور دیا کہ ’’وہ خلیجی علاقے کے ان مقامی لوگوں کے ساتھ بھی رحم دلی سے پیش آئیں جو ان کے ساتھ اچھا برتاؤ نہیں کرتے، کیونکہ یہ رویہ آپ کے دشمنوں سے محبت کرنے کے انجیل کے پیغام کی کلید ہے‘‘۔انھوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ نیکی میں ثابت قدم رہنا چاہیے یہاں تک کہ جب ہمارے ساتھ برائی کی جاتی ہے،انتقام کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں،ایسے میں تشدد سے نجات دراصل دل کو غیر مسلح کرنا ہے‘‘۔جب پوپ فرانسیس کو دعائیہ تقریب کے آغازسے قبل اسٹیڈیم کی پچ پر موجود ہجوم کے درمیان ایک کھلی گاڑی پرلایا گیا توپلیٹ پرموجود ایک مقرر نے چیختے ہوئے کہا کہ’’خدا پوپ کو برکت دے، خدا شاہی خاندان کو برکت دے‘‘۔اس اجتماع میں شرکت کے لیے بحرین بھرمیں مقیم تارک وطن عیسائیوں کی اْمڈ آئی تھی۔بحرین میں ایک ہوٹل کے استقبالیہ میں کام کرنے والی 36 سالہ فلپائنی میری گریس فورٹس نے کہا کہ ’’یہ ایک معجزہ ہے اورہمارے لیے بہت اہم ہے‘‘۔بیرون ملک کام کرنے والی بہت سی فلپائنی خواتین کی طرح فورٹس شادی شدہ ہیں۔وہ اپنے شوہر اور 16 سالہ بیٹے سمیت خاندان کی مدد کے لیے اپنے وطن میں اپنی کمائی کی رقم واپس بھیجتی ہیں۔بحرین کو سعودی عرب سے ملانے والے 25 کلومیٹر (16 میل) کے شاہ فہد کاز وے میں سیکڑوں کیتھولک غیرملکی کارکنوں کولایاگیا تھا،جہاں کوئی گرجا گھر نہیں اور کیتھولک کھلے عام عبادت نہیں کرسکتے ہیں۔ان میں بھارت کی ریاست کیرالا سے تعلق رکھنے والے اور سعودی عرب میں طبی سازوسامان کی ایک کمپنی میں مینیجر 53 سالہ جوس چازور نے کہا کہ ’’بحرینیوں نے ہمارے لیے ہر چیز کا بہترین انتظام کیا ہے‘‘۔ایک رپورٹر کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چازور کی 75 سالہ والدہ جذبات سے مغلوب ہو گئی تھیں اور ویٹی کن کے پیلے اور سفید جھنڈے لہراتے ہوئے پوپ کا استقبال کرنے والے عقیدت مندوں میں وہ بھی شامل تھیں۔چازوربحرین کے دو گرجا گھروں میں سے ایک میں مذہبی اجتماع میں شرکت کے لیے باقاعدگی سے سعودی عرب سے کاز وے پر اپنی والدہ کے ساتھ جاتے ہیں۔اس گرجا گھر میں بحرین میں قریباً 000، 160کیتھولک عیسائیوں کو مذہبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔اس اجتماع کے دوران میں عقیدت مندوں کی دعائیں غیر ملکی تارک وطن کارکنوں کی مقامی زبانوں میں پڑھی گئیں۔ان میں تگالاگ ، سواحلی ، ملیالم ، تمل اور کونکنی زبان شامل ہیں۔پوپ کے اس اجتماع میں بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کے بیٹوں میں سے ایک اور متعدد حکومتی وزراء￿ بھی شریک تھے۔

Related Articles