اگر پاکستان کی بیٹنگ اچھی رہی تو ورلڈکپ کی بہترین ٹیم ہوگی: کولن منرو
لاہور،اکتوبر۔نیوزی لینڈ کے جارح مزاج بیٹر کولن منرو کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کے بیٹرز کو اسکور بورڈ پر بڑے رنز ڈالنا ہوں گے۔کولن منرو پاکستان جونئیر لیگ کی ٹیم راولپنڈی ریڈرز کے مینٹور ہیں جنہوں نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ شاہین آفریدی کے فٹ ہونے کا پاکستان ٹیم کو فائدہ ہوگا، فٹنس کے بعد اب وہ مکمل تیار ہیں ، وارم اپ میچ میں انہوں نے اچھی بولنگ کی ہے اگر پاکستان کی بیٹنگ اچھی رہی تو پاکستان ٹیم ورلڈ کپ کی ایک ٹیم ہو گی۔ نیوزی لینڈ کرکٹر کے مطابق شاہین آفریدی آغاز اور پھر ڈیتھ اوورز میں غیر معمولی بولنگ کرتے ہیں ، جس سے پاکستان ٹیم کو فائدہ ہوتا ہے بولنگ پاکستان ٹیم کا کبھی مسئلہ نہیں رہا ، بیٹنگ لائن اپ کو بڑے رنز بورڈ پر ڈالنے ہوں گے ، بیٹنگ پر توجہ دے کر پاکستان ورلڈ کپ کی بہترین ٹیم بن سکتی ہے ، 160 کی بجائے 170 ، 180 رنز کرنا ہوں گے تاکہ بولرز دفاع کر سکیں۔کولن منرو کا کہنا ہے کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ ورلڈ کپ کون جیتے گا ، آسٹریلیا ہوم گراؤنڈ پر سخت حریف ہے ، نیوزی لینڈ ٹیم کو بھی کسی وقت ہلکا نہیں لیا جا سکتا ، میں ابھی دیکھ رہا ہوں کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم سپر 12 مرحلے میں پہنچنے کے لیے مشکل میں ہے ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا پہلا میچ بڑا میچ ہو گا لیکن سڈنی میں بارش کی اطلاعات ہیں، ہو سکتا ہے نیوزی لینڈ آسٹریلیا کا پہلا میچ بارش سے متاثر ہو اور ایک ایک پوائنٹ ملے۔نیوزی لینڈ کے کرکٹر نے کہا کہ میں نے پاکستان میں ہمیشہ اپنے قیام کے دوران انجوائے کیا ہے بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ پاکستان میں میرا معدہ مجھ سے زیادہ انجوائے کرتا ہے کیونکہ یہاں مختلف کھانوں کا مزہ آتاہے، اب گھرر واپس جا کر جم کر کے فٹ ہونے کی کوشش کروں گا۔کولن منرو کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فینز کرکٹ سے بہت لطف اندوز ہوتے ہیں ، مجھے اس چیز کا مزہ آتا ہے، اچھی چیز یہ ہے کہ پاکستان کے فینز کو گزشتہ 2 برسوں سے بڑی مختلف کرکٹ دیکھنے کو ملی ہے ، اب پاکستان میں بڑی ٹیموں کے ساتھ بھی سیریز ہو رہی ہیں، کھلاڑیوں کے لیے بھی اچھا ہے کہ وہ کلر فل ہوم کراؤڈ کے سامنے کھیلتے ہیں، کرکٹرز پہلے دبئی اور ابوظہبی میں کھیلتے تھے ، ان کیلئے یہ ایک اچھا وقت ہے۔پاکستان جونئیر لیگ میں راولپنڈی ریڈرز کے مینٹور کولن منرو نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے راولپنڈی ریڈرز ایلی منیٹر میں اچھی کرکٹ نہیں ٹورنامنٹ میں مڈل اوورز میں ہماری بیٹنگ کلک نہیں کی، پی جے ایل میں کام کرنے کا تجربہ اچھا رہا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ پی جے ایل سے میں نے ہی نہیں سیکھا بلکہ نوجوان کرکٹرز کو مستقبل کے لیے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا کئی ایک نوجوان آگے بڑھیں گے پی ایس ایل جیسی فرنچائز کرکٹ کھیلیں گے۔