مینکا گاندھی نے سلطان پور کو دیا 87کروڑ روپئے کے ترقیاتی پروجکٹوں کا تحفہ
سلطانپور:اکتوبر.سابق مرکزی وزیر و سلطان پور کی رکن پارلیمان مینکا گاندھی نے پیر کو ضلع کے باشندوں کو 87کرور روپئے اخراجات سے بننے والی 107کلو میٹر لمبی 16سڑکوں کی سوغات دیا ہے۔رکن پارلیمان نے 87کروڑ روپئے کے اخراجات سے بننے والی 16سڑکوں کو سنگ بنیاد رکھا۔جس میں سے9سڑکیں پی ایم جی ایس وائی اور 7سڑکیں اآئی ای ایس ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ بنائی جائیں گی ۔اس موقع پر سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمان نے کہا کہ شہر کو خوبصورت۔ ہرا بھرا و اسمارت بنانا میری اولین ترجیحات میں ہے۔انہوں نے کہا اس کے لئے میری نظر تین چار چیزوں پر مزید ہے۔پہلی ضلع کی سڑکوں کی توسیع کاری کا کام یکم دسمبر تک پورا ہو۔دوسرا یہ کہ کوتوالی کے پیچے ٹھیلے والوں کے لئے بن رہی منڈی میں دوکانیں بنانے کا کام جلد سے جلد پورا ہوا۔ تیسرا بس اڈے کو باہر بنا کر وہاں پر پارکنگ کا نظم یقینی بنایا جائے اور چوتھا یہ کہ نشاد منڈی کی تعمیر فورا شروع کی جائے۔سنگ بنیاد تقریب میں رکن پارلیمان کے ساتھ شہر ایم ایل اے ونود سنگھ و اسولی ایم ایل اے طاہر خان موجود رہے۔سابق وزیر و شہر ایم ایل اے ونود سنگھ نے اپنے خطاب میں ایم پی مینکا سنجے گاندھی کی تعریف کی اور کہا کہ ضلع کی ترقی میں کوئی بھی کسر باقی نہیں چھوڑرہی ہیں۔ ان کی ترقیاتی کاموں میں دلچسپی سلطان پور کی ترقی میں میل کا پتھر ثابت ہورہی ہے۔
دہلی میں سلطان پور کے 10کسانوں کے انتخاب پر کہا کہ میں بہت خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دس کسان کیا یہاں تو اتنے قابل کسان ہیں ۔چھوٹے چھوٹے بیگھوں میں سونا اگاتے ہیں۔ اس سے قبل محترمہ گاندھی نے شاستری نگر اپنی رہائش گاہ پر جنتا درشن میں سینکڑوں لوگوں کے مسائل کا تصفیہ کیا۔وہیں اپنے دورے کے دوران مینکا گاندھی نے ٹانڈا۔باندہ روڈ پر سیمری کے نزدیک بنے ٹول ٹیکس وصول پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے۔128 کے کٹکا بازار سے اکبر پور تک کا حصہ کافی خستہ حال ہے۔خراب سڑک بے باوجود ٹول ٹیکس وصولا جارہا ہے یہ کافی قابل اعتراض بات ہے۔انہوں نے کہا میں مرکزی وزیر نتن گڈکری کو 16اکتوبر کو خط لکھ کر اس کی شکایت کی ہے۔خط میں سیمری بازار سے پہلے کیوٹاہی گرام میں بنے ٹول پلازہ پر فوری اثر سے ٹول ٹیکس کی وصولی بند کرنے اور ٹوٹی سڑکوں کی تعمیر کے لئے متعلقہ افسر کو ہدایت دینے کی اپیل کی ہے۔