شیوکمار ای ڈی دفتر کے لیے روانہ ہوئے
نئی دہلی، اکتوبر۔کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمارنیشنل ہیرالڈ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے سمن موصول ہونے کے بعد پارٹی لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’بھارت جوڑویاترا‘ کودرمیان میں ہی چھوڑ کر دہلی کے روانہ ہو گئے۔قبل ازیں ای ڈی نے پوچھ گچھ کو ملتوی کرنے کی مسٹر شیوکمار کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ایجنسی نے ان کے بھائی اور کانگریس ایم پی ڈی کے سریش کو بھی طلب کیا ہے۔مسٹر شیوکمار نے یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ای ڈی نے ان کے بھائی سریش کو بھی طلب کیا ہے۔ میں نے وقت مانگا تھا لیکن ای ڈی نے مجھ سے پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا۔ قانون کی پاسداری کرنے والے شہری کی حیثیت سے میں نے قانون کا احترام کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے بھارت یاترا درمیان میں چھوڑ دی اوردہلی آگئے۔جمعرات کو، کے پی سی سی کے سربراہ نے ٹویٹر پر ای ڈی کے سمن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس میں سیاسی ہراسانی کی بوآرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا میں ان کی شرکت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو راس نہیں آرہی ہے۔ ای ڈی ان سے کیا پوچھ سکتا ہے، اس بارے میں مسٹر شیوکمار نےلاعلمی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا، ‘مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیا پوچھیں گے۔ مجھے میڈیا کے ذریعے نیشنل ہیرالڈ کیس کا علم ہوا۔ بہرحال، واپس آنے کے بعد میں آپ کو بتاؤں گا۔ میں اس بات سے بھی واقف نہیں ہوں کہ کھڑگے جی (سینئر پارٹی لیڈر ملکارجن کھڑگے) سونیا جی (کانگریس صدر سونیا گاندھی) راہل جی اور بنسل کے علاوہ کس کو بلایا گیا تھا۔ای ڈی نے اس سے قبل نیشنل ہیرالڈ کیس میں مسٹر شیوکمار سے 19 ستمبر کو چھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ای ڈی نے محترمہ گاندھی، کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور دیگر پر دھوکہ دہی کی سازش رچنے اور فنڈز کے غلط استعمال کا الزام لگایاگیا ہے۔ گاندھی خاندان نے ان پر لگائے گئے الزامات کو واضح طور پر مسترد کیا ہے۔نیشنل ہیرالڈ کیس کانگریس پارٹی کی طرف سے ینگ انڈین لمیٹڈ کو دیے گئے 90 کروڑ روپے کے قرض کی اسائنمنٹ سے متعلق ہے۔