چین میں آگ برساتی گرمی نے تھیلی میں موجود زندہ جھینگے پکا دیے

بیجنگ،اگست۔چین میں ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ آگ برساتی ہوئی گرمی نے اس کے زندہ خریدے ہوئے جھینگوں کو پانی کے تھیلی میں چولہے پر چڑھائے بغیر ہی پکا دیا۔چینی صوبی ہنان کے علاقے شن یانگ سے تعلق رکھنی والی ایک خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک مقامی سپر مارکیٹ سے زندہ جھینگے خرید کر گھر لا رہی تھیں کہ رستے میں گرمی کی وجہ سے جھینگے پانی سے بھرے تھیلی کے اندر ہی ابل کر پک گئے تھے۔مذکورہ خاتون کی ویڈیو چینی سرچ انجن بیڈو پر ہیٹ ویو کے شکار جنوبی چینی شہروں میں سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی ویڈیو بن گئی ہے۔خاتون کا کہنا تھا کہ اس دن درجہ حرارت 41 سینٹی گریڈ تھا جب انہوں نے صبح 9 بجے ایک سپر مارکیٹ سے زندہ جھینگے خریدے اور وہ ایک گھنٹے سے بھی پہلے اپنے گھر واپس پہنچ چکی تھی لیکن جب وہ گھر پہنچی تو وہ جھینگے جو زندہ حالت میں خریدے تھے وہ برائٹ ریڈ رنگت کے ہوگئے تھے جیسے انہیں ابلتے ہوئے پانی میں پکایا گیا ہو۔خاتون کا کہنا تھا کہ جھینگے خریدنے کے بعد انہوں نے وہ تھیلی ایک بار تپتی ہوئی زمین پر رکھا تھا جس کے بعد اسے اپنی برقی بائک کی پیچھے کی سیٹ پر رکھ دیا تھا جو اس وقت ابالنے کی حد تک گرم تھی۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس ویڈیو پر صارفین کی جانب سے بھی دلچسپ تبصروں کا تانتا بندھ گیا۔ایک صارف نے لکھا کہ اب وہ پک چکے ہیں لہٰذہ ان میں تیل مت ڈالیے گا اور آپ نے انہیں پکانے کیلئے استعمال ہونے والی گیس کی بھی بچت کر لی ہے، گھر پہنچتے ہی انہیں کھا لیجئے گا۔ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ بلکل ممکن ہے کہ یہ جھینگے گرم موسم کی وجہ سے ہی پک گئے ہوں کیوں کہ 41 ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی میں زمین کی سطح کی تپش 60-70 ڈگری سینٹی گریڈ ہو جاتی ہے اور برقی بائک کی پچھلی سیٹ بھی جھلسا دینے جتنی گرم ہوتی ہے۔خیال رہے کہ اس وقت چین کے اندر گرمی میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے باعث چین کے کئی علاقے خشک سالی کا شکار ہو گئے ہیں اور ملک کے سب سے بڑے دریا، دریائے یانگزی سمیت کئی چھوٹے بڑے دریا اور جھیلیں خشک ہوکر سکڑ رہی ہیں۔منگل کے روز چین کے قومی موسمیاتی ادارے کی جانب سے 8 صوبوں میں موسمیاتی وارننگ سسٹم میں سب سے اونچے درجے کا ریڈ الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

 

 

 

Related Articles