ایئرعربیہ کاسفری بحالی پر پہلی شش ماہی میں سوا 12کروڑڈالر کاخالص منافع
شارجہ،اگست۔مشرق اوسط اور شمالی افریقا کی پہلی اور سب سے کم لاگت والی فضائی کمپنی ایئرعربیہ نے بدھ کے روز2022 کی پہلی شش ماہی (جنوری سے جون تک) میں فضائی سفر کی مانگ میں اضافے اور بحالی کے دوران میں خالص منافع کی اطلاع دی ہے۔نیز کمپنی نے اس عرصے میں پاکستان میں ’فلائی جناح‘ کے نام سے نیا برانڈ متعارف کرایا ہے۔متحدہ عرب امارات کی ملکیتی ایئرعربیہ نے 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے پہلے چھے ماہ کے دوران میں 12کروڑ27 لاکھ 70ہزار (122.77 ملین ڈالر) (45 کروڑ اماراتی درہم) کا خالص منافع حاصل کیا ہے جبکہ 2021 کی پہلی شش ماہی میں صرف ایک کروڑ20 لاکھ ڈالر (4کروڑ40 لاکھ اماراتی درہم) کا اندراج ہوا۔مذکورہ عرصے میں ایئرلائن نے 61کروڑ ڈالر (دوارب 24کروڑ درہم ) کا کاروبارکیا جو گذشتہ سال کی اسی پہلی شش ماہی کے مقابلے میں 110 فی صد زیادہ ہے۔جنوری سے جون 2022 کے درمیان 52 لاکھ سے زیادہ مسافروں نے ایئرعربیہ کے طیاروں پرپانچ منازل پر جانے کے لیے سفر کی۔مسافروں کی یہ تعداد گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 131 فی صد زیادہ ہے۔2022 کے پہلے چھے ماہ کے دوران میں ایئرلائن کے اوسط نشست یعنی دستیاب نشستوں کے فی صد کے طور پرجانے والے مسافروں میں 11 فی صد اضافہ ہوا اور یہ اوسطاً 79 فی صد رہا ہے۔30جون 2022ء کوختم ہونے والی دوسری سہ ماہی کے دوران میں ایئرعربیہ نے 16 کروڑ درہم کا خالص منافع حاصل کیا جبکہ گذشتہ سال اسی مدت کے دوران میں ایک کروڑدرہم خالص منافع ریکارڈ کیا گیا تھا۔2022 کی دوسری سہ ماہی کے لیے کمپنی کے کاروبارمیں 125 فی صد اضافہ ہوا کیونکہ فضائی سفر کی مانگ میں اضافہ ہوا اوراس کے کاروبار میں اضافے کی مالیت ایک ارب11 کروڑدرہم رہی ہے ہوا جبکہ گذشتہ سال اسی مدت میں یہ رقم 49 کروڑ60لاکھ درہم تھی۔ایئرعربیہ کے چیئرمین شیخ عبداللہ بن محمدآل ثانی نے کہا:’’رواں سال کی پہلی شش ماہی میں درج ٹھوس مالیاتی اور آپریشنل کارکردگی اس کاروباری ماڈل کی طاقت اور اس قدر پر مبنی مصنوعات کی اپیل کا ثبوت ہے جو ایئرعربیہ اپنے صارفین کو پیش کرتی ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں ہم نے جومضبوط کارکردگی دیکھی وہ دوسری سہ ماہی میں بھی جاری رہی اور مینجمنٹ ٹیم کی جانب سے صارفین کی زیادہ مانگ اورلاگت پر قابو پانے کے اقدامات کی حمایت کی گئی‘‘۔انھوں نے مزید کہا:’’ہم نے رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں فضائی بیڑے کے حجم میں اضافہ کرتے ہوئے اپنے نیٹ ورک میں توسیع کی حکمت عملی جاری رکھی ہے، تمام آپریٹنگ مراکز میں نئے روٹس اور نئی پروازیں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ آرمینیا اور پاکستان میں اپنے نئے منصوبوں کے آغاز کی تیاریوں کوجاری رکھا ہے۔آل ثانی کا کہنا تھا کہ’’ایئرعربیہ اختراعی مصنوعات میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے اپنے کاروبار کومتنوع بنانے ،وسعت دینے اور لاگت پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات پرتوجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔عالمی ہوابازی کی صنعت کو جیو پولیٹیکل چیلنجوں، تیل کی اونچی قیمتوں کے اثرات اور مکمل معاشی بحالی کی جانب غیر یقینی صورت حال کا سامنا ہے۔ان تمام چیلنجوں کے باوجود ہمیں اپنے کام کرنے والے کاروباری ماڈل اور علاقائی اور عالمی اقتصادی ترقی کی معاونت میں ہوابازی کی صنعت کے اہم کردار پر مکمل اعتماد ہے۔ایئرعربیہ نے آرمینیا اورپاکستان میں بالترتیب اپنے تازہ ترین دومنصوبوں’فلائی ارنا‘ اور’فلائی جناح‘ کی برانڈ شناخت کی نقاب کشائی بھی کی۔جون میں فلائی ارنا کو ایئر آپریٹنگ سرٹی فکیٹ ملاتھا اور جولائی میں کمپنی نے اپنی سرگرمیوں کے آغاز کا جشن منایا تھا۔