بہار میں حکومت مستحکم ، اقتدار کی تبدیلی کی باتیں محض قیاس آرائی : بی جے پی
پٹنہ، اگست۔بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے تعلقات توڑنے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج کہا کہ ریاست میں حکومت پوری طرح سے مستحکم ہے اور اقتدار میںتبدیلی کی باتیں محض قیاس آرائی ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر اور ایم پی سنجے جیسوال نے پیر کو کہا کہ بہار حکومت مستحکم ہے۔ یہاں کوئی تبدیلی نہیں ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں۔ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے این ڈی اے چھوڑنے کے سوال پرمسٹر جیسوال نے کہا کہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کی طرف سے بی جے پی پر جے ڈی یو کو کمزور کرنے کا الزام لگانے کے سوال پر، انہوں نے کہا کہ جے ڈی یو نے بی جے پی پر ایسا کوئی الزام نہیں لگایا ہے۔ ایسا کچھ بھی کسی لیڈر نے نہیں کہاہے۔ایک سوال کے جواب میں بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ اگر جے ڈی یو منگل کو اپنے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کی میٹنگ بلا رہی ہے تو یہ بالکل معمول کی بات ہے۔ بی جے پی نے 30 اور 31 جولائی کو اپنے ایم پی اور ایم ایل ایز سمیت ملک بھر سے پارٹی کارکنوں کی میٹنگ بھی بلائی تھی۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ یہ کسی بھی پارٹی کے لیے معمول کی بات ہے۔ اس بارے میں قیاس آرائی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جے ڈی یو کی میٹنگ بھی ایسی ہی ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں اپنے قائدین سے ملاقاتیں کر رہی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ جے ڈی (یو) جلد ہی این ڈی اے سے تعلقات توڑ کر بہار میں اہم اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دے سکتی ہے۔ جے ڈی یو کے ممبران اسمبلی کی کل کی میٹنگ کو بھی اسی سے جوڑا جا رہا ہے۔ نہ صرف جے ڈی (یو) بلکہ آر جے ڈی، کانگریس، بائیں بازو کی جماعتوں اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) نے بھی میٹنگ بلائی ہے۔ اس وجہ سے ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کی بات ہو رہی تھی۔ بی جے پی نے اب ان باتوں کو قیاس آرائی قرار دیا ہے۔