سپریم کورٹ نے ہاردک پٹیل کو دی راحت، فساد کیس میں سزا پر روک
نئی دہلی، اپریل سپریم کورٹ نے منگل کو 2015 کے مہسانہ (گجرات) فسادات کیس میں کانگریس لیڈر ہاردک پٹیل کو سنائی گئی سزا پر عبوری روک لگا دی جسٹس ایس عبدالنذیر اور جسٹس وکرم ناتھ نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد مسٹر پٹیل کی اپیل پر سماعت مکمل ہونے تک سزا پر روک لگا دی سال 2015 میں پاٹیدار برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ پر پٹیل کی قیادت والی تحریک کے دوران مبینہ طور پر تشددہوا تھا ۔ اس واقعے میں گجرات کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک ایم ایل اے کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئیاس معاملے میں، ٹرائل کورٹ نے کانگریس کے نوجوان لیڈر ہاردک پٹیل کو آگ زنی، فسادات، املاک کو نقصان پہنچانے اور غیر قانونی اجتماع جیسے جرائم کے لیے مجرم قرار دیا تھا۔مسٹر پٹیل نے گجرات ہائی کورٹ سے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے کی اپیل کی تھی، لیکن عدالت نے راحت دینے سے انکار کر دیا۔ ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست خارج کرنے کے بعد وہ 2019 کے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔سپریم کورٹ سے راحت ملنے سے مسٹر پٹیل کے الیکشن لڑنے میں حائل قانونی رکاوٹیں فی الحال دور ہو گئی ہیں۔