امریکا اورمشرقِ اوسط کے اتحادیوں کی اسرائیل میں ملاقات میں اتحاد کا مظاہرہ

تل ابیب،مارچ۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے پیر کے روز اسرائیل کی میزبانی میں منعقدہ اجلاس میں مشرقِ اوسط میں اتحادیوں کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کیاہے اورامید ظاہر کی کہ وہ ایران سے مجوزہ جوہری معاہدے اورخطے کی سلامتی کے ضمن میں واشنگٹن کے عزم کے بارے میں ان کی غلط فہمیوں کا ازالہ کریں گے۔دوروزہ اجلاس میں یوکرین میں جنگ پرامریکا اور روس میں کشیدگی، اسرائیل میں داعش سے وابستہ حملے اور صحت سے متعلق تشویش ایسے موضوعات چھائے رہے ہیں کیونکہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کوانٹونی بلینکن سے ملاقات کے بعد کووِڈ-19 کی تشخیص ہوئی تھی۔متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے وزرائے خارجہ نے سدی بکر میں منعقدہ اس اجلاس میں شرکت کی ہے جہاں اسرائیل کے بانی وزیراعظم ڈیوڈ بن گورین دفن ہیں۔ان کے علاوہ مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری بھی اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ مصر1979 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرنے والا پہلا عرب ملک تھا۔اسرائیل کی وزارتِ خارجہ کے ایک عہدہ دار گل ہاسکل نے ایران کے سخت گیرحکمرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری نشریاتی ادارے کان کو بتایا کہ خطے کے اعتدال پسند بات چیت اورانتہا پسندوں کے خلاف محاذ بنانے پر زوردے رہے ہیں۔انٹونی بلینکن نے اتوار کواسرائیلی ہم منصب یائرلاپیڈ کے ساتھ مقبوضہ بیت المقدس میں نیوزکانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی ایران کے جوہری پروگرام کو روک لگانے کا بہترین طریقہ ہے۔لیکن انھوں نے مزیدکہا:’’جب سب سے اہم عنصر کی بات آتی ہے تو ہم آنکھوں سے آنکھ ملا کر دیکھتے ہیں۔ ہم دونوں پرعزم ہیں کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا‘‘ جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کے جوہری عزائم پرامن ہیں۔بلینکن عرب اتحادیوں پردباؤڈال رہے ہیں کہ وہ روس کے حملے سے بچنے کے لیے یوکرین کی حمایت میں اضافہ کریں کیونکہ متعدد خلیجی ممالک اب تک بامعنی امداد مہیاکرنے میں گریزاں رہے ہیں۔اسرائیل روسی اور یوکرینی رہ نماؤں کے ساتھ بات چیت کررہا ہے اور وہ بحران کے خاتمے میں ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے۔امریکی وزیرخارجہ نے اتوار کے روزرام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی تھی جہاں انھوں نے اسرائیل اور فلسطینی تنازع کے دوریاستی حل کے لیے امریکی عزم کا اعادہ کیا تھا۔تاہم فریقین کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی کا امکان مدھم نظرآتا ہے۔اردن کے شاہ عبداللہ پیرکو محمودعباس کے ساتھ بات چیت کے لیے رام اللہ پہنچے ہیں۔ان کا گذشتہ کئی برسوں کے بعد غربِ اردن کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے قبل علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔دریں اثناء امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بلینکن کا کووِڈ-19 کا ٹیسٹ کیاجائے گا کیونکہ وہ بینیٹ کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے ہیں۔

 

 

Related Articles