17 مارچ تک سسودیا ای ڈی کی تحویل میں، 21 مارچ کو ضمانت پر سماعت

نئی دہلی، مارچ۔ دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے جمعہ کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر منیش سیسودیا کو ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں اور اس سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا جنہیں17 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی تحویل میں بھیج دیا گیاہے۔راؤز ایونیو میں ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سسودیا کو ای ڈی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔مسٹر سسودیا، جو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی گرفتاری کے بعد تہاڑ جیل میں عدالتی تحویل میں بند تھے، جیل میں طویل پوچھ گچھ کے بعد جمعرات کو ای ڈی نے گرفتار کر لیا تھا۔ خصوصی عدالت سی بی آئی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کے معاملے میں مسٹر سسودیا کی ضمانت کی عرضی پر 21 مارچ کو سماعت کرے گی۔ عدالت نے وقت کی کمی کے باعث درخواست ضمانت پر سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی۔عدالت نے سی بی آئی کی حراست کی مدت ختم ہونے کے بعد 6 مارچ کو مسٹر سسودیا کو 20 مارچ تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔مسٹر سسودیا کو سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کو گرفتار کیا تھا اور اگلے دن خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔سی بی آئی کی درخواست پر عدالت نے مسٹر سسودیا کو 4 مارچ تک سی بی آئی کی تحویل میں بھیج دیا تھا جس کے آخر میں اس نے مزید دو دن کی تحویل کا حکم دیا تھا۔سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 10 مارچ کو مسٹر سسودیا کی باقاعدہ ضمانت کی عرضی پر سماعت کی تاریخ مقرر کی تھی۔سی بی آئی نے جواب داخل کرنے کے لیے ہولی کی چھٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے 15 دن کا وقت مانگا تھا۔واضح رہے کہ 28 فروری کو مسٹر سسودیا کی رٹ درخواست کو خارج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے۔مسٹر سسودیا نے راحت کی امید میں عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا، جس میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور سی بی آئی کی جانچ پر سوال اٹھائے تھے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سسودیا کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا تھا۔سپریم کورٹ سے راحت نہ ملنے کے بعد مسٹر سسودیا نے اسی دن بعد میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جسے قبول کر لیا گیا ہے۔دہلی کی ایکسائز پالیسی 2021-2022 میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں اتوار 26 فروری کو آٹھ گھنٹے طویل پوچھ گچھ کے بعد سی بی آئی نے دیر شام مسٹر سسودیا کو گرفتار کر لیا تھا۔ (اس پالیسی کو دہلی حکومت نے تنازعہ کے بعد ختم کر دیا تھا)۔سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ سسودیا تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے، اس لیے انہیں گرفتار کیا گیا۔مسٹر سسودیا سے سی بی آئی نے 17 اکتوبر 2022 کو پوچھ گچھ کی تھی۔سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو مسٹر سسودیا اور 14 دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

Related Articles