11 لاکھ کی خریدی ہوئی گاڑی کی مرمت کا بل 22 لاکھ روپے نکل آیا، شہری پریشان
بنگلور ،اکتوبر۔بنگلور میں گزشتہ دنوں شدید بارشوں کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، جہاں سڑکوں اور مکانوں کو نقصان پہنچا وہیں پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں بھی بارش کے پانی کی زد میں آئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلور کے رہائشی انیرودھ گنیش کی گاڑی بھی پارکنگ میں شدید بارشوں کا پانی کھڑے ہونے کی وجہ سے خراب ہوئی تاہم جب انہوں نے گاڑی کے سروس سینٹر میں اپنی گاڑی ٹھیک ہونے کے لیے بھیجی تو کچھ دن بعد آٹور ورکشاپ سے 22 لاکھ روپیکا بل بھیج دیا گیا جسے دیکھ کر وہ حیران و پریشان ہوگئے۔ گنیش نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے لوگوں سے شیئر کیا اور کہا کہ بارش کی وجہ سے گاڑی خراب ہونے کی وجہ سے وہ ٹوئنگ کرکے خود گاڑی سروس سینٹر چھوڑ کر آئے۔تاہم 20 دن کے بعد سروس سینٹر نے مجھے 22 لاکھ روپے کی مرمت کا بل بھیج دیا جسے دیکھ کر میں پریشان ہوگیا کیوں کہ انہوں نے یہ گاڑی 11 لاکھ روپے کی خریدی تھی اور اس کی مرمت کیلئے اب 22 لاکھ کا خرچہ ہوگیا۔رپورٹس کے مطابق گنیش کی گاڑی انشورڈ تھی تاہم انہیں سروس سینٹر سے اپنی گاڑی لینے اورگاڑی کے نقصان کے بارے میں دستاویزات جاری کرنے کے لیے مزید تقریباً 45ہزار روپے کی فیس ادا کرنے کو کہا گیا۔بھارتی شہری نے انشورنس اور گاڑی کی کمپنی کو بھی کئی ای میلز کیں پر کوئی مدد نہیں مل سکی،تاہم انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ ان کی پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ کسی طرح حکام تک یہ بات پہنچ جائے اور انشورنس کی رقم اور گاڑی واپس مل سکے۔تاہم بعد ازاں گنیش نے بتایا کہ سروس سینٹر کی جانب سے نقصان کی معلوت کے سرٹیفیکٹ جاری کرنے کی فیس کم کرکے 5 ہزار روپیکردی گئی۔11 لاکھ کی خریدی ہوئی گاڑی کی مرمت کا بل 22 لاکھ روپے نکل آیا، شہری پریشان
بنگلور ،اکتوبر۔بنگلور میں گزشتہ دنوں شدید بارشوں کی وجہ سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، جہاں سڑکوں اور مکانوں کو نقصان پہنچا وہیں پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں بھی بارش کے پانی کی زد میں آئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلور کے رہائشی انیرودھ گنیش کی گاڑی بھی پارکنگ میں شدید بارشوں کا پانی کھڑے ہونے کی وجہ سے خراب ہوئی تاہم جب انہوں نے گاڑی کے سروس سینٹر میں اپنی گاڑی ٹھیک ہونے کے لیے بھیجی تو کچھ دن بعد آٹور ورکشاپ سے 22 لاکھ روپیکا بل بھیج دیا گیا جسے دیکھ کر وہ حیران و پریشان ہوگئے۔ گنیش نے اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے لوگوں سے شیئر کیا اور کہا کہ بارش کی وجہ سے گاڑی خراب ہونے کی وجہ سے وہ ٹوئنگ کرکے خود گاڑی سروس سینٹر چھوڑ کر آئے۔تاہم 20 دن کے بعد سروس سینٹر نے مجھے 22 لاکھ روپے کی مرمت کا بل بھیج دیا جسے دیکھ کر میں پریشان ہوگیا کیوں کہ انہوں نے یہ گاڑی 11 لاکھ روپے کی خریدی تھی اور اس کی مرمت کیلئے اب 22 لاکھ کا خرچہ ہوگیا۔رپورٹس کے مطابق گنیش کی گاڑی انشورڈ تھی تاہم انہیں سروس سینٹر سے اپنی گاڑی لینے اورگاڑی کے نقصان کے بارے میں دستاویزات جاری کرنے کے لیے مزید تقریباً 45ہزار روپے کی فیس ادا کرنے کو کہا گیا۔بھارتی شہری نے انشورنس اور گاڑی کی کمپنی کو بھی کئی ای میلز کیں پر کوئی مدد نہیں مل سکی،تاہم انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ ان کی پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ کسی طرح حکام تک یہ بات پہنچ جائے اور انشورنس کی رقم اور گاڑی واپس مل سکے۔تاہم بعد ازاں گنیش نے بتایا کہ سروس سینٹر کی جانب سے نقصان کی معلوت کے سرٹیفیکٹ جاری کرنے کی فیس کم کرکے 5 ہزار روپیکردی گئی۔