یہودیوں کے مذہبی تہوار پر1800 آباد کاروں کا مسجد اقصیٰ پردھاوا

مقبوضہ بیت المقدس،دسمبر ۔ گذشتہ ایک ہفتے کے دورا قابض صہیونی کی فول پروف سکیورٹی میں یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دلا اور یہودیوں کے مذہبی تہوار ’حانوکاہ‘ کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں تلمودی تعلیمات ادا کیں۔یہ دھاوے ایک ایسے وقت میں بولے گئے ہیں جب یہودی آباد کار’عید حانوکاہ‘ نامی مذہبی تہوار منا رہے ہیں۔مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ گذشتہ ہفتے 1797یہودی انتہا پسند مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا بولا اور جگہ جگہ پھیل گئے۔ اس دوران قابض فوج کی موجودگی میں آباد کاروں نے تلمودی تعلیمات کیمطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔قابض فوج اور آباد کاروں کے گھیراؤ سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد قبلہ اول میں موجود تھی۔ انہوں نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فلسطینی نمازیوں کے’اللہ اکبر‘ کے فلک شگاف نعروں سے قبلہ اول کی فضا گونج اٹھی۔اس دوران فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی جب کہ دوسری طرف سے قابض فوجیوں نے فلسطینی نمازیوں کو قبلہ اول سے باہر نکالنیکے لیے ان پر طاقت کا استعمال کیا اور ان پر صوتی بم برسائے اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔بعد میں ہونے والی پیش رفت میں درجنوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔ یہودی شرپسندوں کو قابض فوج کی جانب سے فول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔جیسے ہی آباد کاروں کے پہلے گروہ نے الاقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولا تو وہاں پرموجود مردو خواتین نمازیوں نے تکبیر [اللہ اکبر] کے نعرے لگائے اور قبلہ اول کے دفاع کے عزم اور اس کی آزادی کے لیے نعرے لگائے۔خیال رہے کہ جمعہ اور ہفتیایام کے سوا باقی تمام دنوں میں یہودی آباد کار اسرائیل فوج اور پولیس کی سرکاری سرپرستی میں قبلہ اول پر دھاوے بولتے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔

 

Related Articles