یوکرین کے لیے ایئر انڈیا کی پرواز کو واپس بلایا گیا

نئی دہلی، فروری ۔ روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی کارروائی کے اعلان کے پیش نظر وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلباء کو لانے کے لیے ایئر انڈیا کی خصوصی پرواز کو یوکرین کی جانب سے شہری پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کے بعد واپس بلالیاگیا ہے۔ایئر انڈیا کے ایک اہلکار نے کہاکہ یوکرین کی پرواز AI1947 کو واپس بلالیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانیوں بالخصوص یوکرین سے طلباء کو واپس لانے کے لئے آج صبح تقریباً 7.30 بجے فلائٹ نے اڑان بھری تھی۔ایئر انڈیا نے روس اور یوکرین کے درمیان فوجی تصادم کے تناظر میں ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے یوکرین کے لیے تین خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان کیا تھا۔دریں اثنا یوکرین انٹرنیشنل ایئر لائنز (یو آئی اے) کی ایک خصوصی پرواز 182 ہندوستانیوں کے ساتھ جمعرات کو یوکرین سے دہلی پہنچی۔بتایا جاتا ہے کہ کئی ہزار ہندوستانی طلباء اب بھی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کی واپسی کا انتظار کیا جارہا ہے۔مسٹر تریمورتی نے کہا،’’ہم افسوس کے ساتھ کہنا چاہتے ہیں کہ تناؤ کو کم کرنے کےلئے سبھی فریقین کے ذریعہ کی گئی حالیہ پہلوں کووقت دینے کےلئے بین الاقوامی برادری کی اپیل پر توجہ نہیں دی گئی۔ہندوستان سبھی فریقوں سے الگ الگ متضاد مفادات کو حل کرنے کےلئے زیادہ سے زیادہ کوشش کرنے کی بھی اپیل کی۔سبھی فریقوں کے قانونی سلامتی مفادات کو پوری طرح سے توجہ میں رکھا جانا چاہئے۔‘‘ انہوں نے بین الاقوامی قانون اور متعلقہ فریقوں کے ذریعہ کئے گئے معاہدوں کے مطابق تنازعات کے پر امن حل کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ طلبہ سمیت 20000 سے زیادہ ہندوستانی شہری سرحدی علاقوں سمیت یوکرین کے مختلف حصوں میں مقیم ہیں۔ہندوستان ضرورت کے مطابق ہندوستانی طلبہ سمیت سبھی ہندوستانی شہریوں کی واپسی کی سہولت مہیا کررہا ہے۔مسٹر تریمورتی نے کہا کہ متعلقہ فریقوں کے درمیان مسلسل سفارتی بات چیت سے ہی حالات کا حل ممکن ہے۔انہوں نے کہا،’’ہم زیادہ سے زیادہ صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے فریقین کےلئے بین الاقوامی امن اور سلامتی برقرار رکھنے کی اہم ضرورت پر زور دیتے ہیں۔‘‘یواین ایس سی کی دوسری ہنگامی میٹنگ تب ہوئی جب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس مشرقی یوکرین میں ایک فوجی مہم شروع کرے گا۔ٹی وی پر نشر اپنے خطاب میں مسٹر پوتن نے کہا کہ یہ کارروائی یوکرین سے آنے والی دھمکیوں کے جواب میں کی گئی ہے۔انہوں نے دیگر ملکوں کو وارننگ دی کہ روسی کارروائی میں مداخلت کرنے کی کسی بھی کوشش کے نتیجےانہوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔‘‘

Related Articles