یوکرین جنگ:اوپیک کاروس کوتیل کی پیداوارکے معاہدے سے معطل کرنے پرغور
ماسکو/نیویارک،جون۔ تیل برآمدکنندگان کی تنظیم اوپیک کے بعض رکن ممالک روس کو تیل کی پیداوار کے معاہدے سے معطل کرنے پر تبادلہ خیال کررہے ہیں کیونکہ مغربی ممالک کی پابندیوں اوریوکرین میں جنگ کی وجہ سے روس کی مزید تیل نکالنے کی صلاحیت متاثرہوسکتی ہے۔امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل نے منگل کو ایک رپورٹ میں روس اور اوپیک کے درمیان اتحاد کی معطلی سے متعلق یہ دعویٰ کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال روس کی خام تیل کی پیداوار میں قریباً آٹھ فی صد کمی متوقع ہے۔خام تیل برآمد کرنے والے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے برآمد کنندہ ملک روس نے گذشتہ سال اوپیک پلس (اوپیک کے علاوہ روس اورنودیگرتیل پیدا کرنے والے ممالک پر مشتمل گروپ) کے ساتھ ہر ماہ تیل کی پیداوار میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا تھا۔تاہم 24 فروری کوروس کے یوکرین پرحملے کے بعد سے امریکااور اس کے یورپی اتحادیوں نے ماسکو کے خلاف سخت پابندیاں عاید کردی ہیں جس کے نتیجے میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے متجاوز کرچکی ہیں۔امریکا نے مارچ میں روس سے تیل کی درآمدات پر پہلے ہی پابندی عاید کر دی تھی اور اس کے بعد برطانیہ نے کہا تھا کہ وہ سال کے آخر تک انھیں مرحلہ وار ختم کر دے گا۔پیر کو یورپی یونین نے روس کی خام تیل کی 90 فی صد درآمدات کو سال کے آخرتک بلاک کے رکن ممالک میں روکنے سے اتفاق کیا تھا۔وال اسٹریٹ جرنل نے اوپیک کے مندوبین کے حوالے سے خبردی ہے کہ اب تک تنظیم پر روس کی پیداوار کی عالمی مارکیٹ میں کسی بھی ممکنہ کمی کو پورا کرنے کی غرض سیمزید تیل نکالنے پر کوئی باضابطہ زور نہیں دیا گیا ہے لیکن خلیج کے بعض رکن ممالک نے اگلے چند ماہ میں کسی وقت پیداوارمیں اضافے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔امریکانے دنیا میں خام تیل کے سب سے بڑے برآمد کنندہ اوراوپیک کے سرکردہ رکن سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ توانائی کی عالمی منڈی میں خلل سے نمٹنے کے لیے اپنی پیداوار میں اضافہ کرے۔