یورپی ممالک نے معدنی تیل اور گیس کے لیے روس سے درآمدات پر انحصار کم کیا: لیین

نئی دہلی/برسلز، جنوری۔یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا ہے کہ یورپی ممالک نے معدنی تیل اور گیس کی فراہمی کے لیے روس سے درآمدات پر انحصار کافی حد تک کم کرلیا ہے، لیکن وہ ابھی تک اس مشکل سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔یورپی کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ لیین نے کہا کہ ہمیں اگلے موسم سرما کے لیے ابھی سے تیاری کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا، ہم روس سے جومعدنی ایندھن درآمد کرتے ہیں اس کے بیشتر حصے کا متبادل تلاش کرلیاہے۔ ہم نے قابل تجدید توانائی کا اضافی انتظام دوگنا کردیاہے۔”انہوں نے کہا، ’’لیکن ہم ابھی تک بحران سے نہیں نکلے، ہمیں اگلی سردیوں کی تیاری کرنی ہے۔”یوکرین روس جنگ کو روس کے بعض مبینہ حملوں کو اس کی دہشت گردی کا نمونہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کی استعماری ذہنیت نے یوکرین کے عوام کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔یورپی کمیشن کی صدر نے یہ بھی کہا کہ یورپ آج نایاب معدنیات کے اپنی 98 فیصد درآمدات کے لیے صرف ایک ملک (چین) پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کے لیے اہم معدنیات کی سپلائی چین کو مضبوط کرنے اور سپلائی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی ضرورت ہے۔

Related Articles