ہوڑہ چھوڑکر ریاست کے چار میونسپل کارپوریشن کیلئے ووٹنگ 22جنوری ہوگا اور 25جنوری کو ووٹوں کی گنتی ہوگی

کلکتہ دسمبر ۔ مغربی بنگال الیکشن کمیشن نے ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کو چھوڑ کر ریاست کے چار میونسپلٹیوں کیلئے ووٹنگ کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن کمشنر سورو داس کے مطابق سلی گوڑی، بدھان نگر، چندن نگر اور آسنسول میونسپل کارپوریشن میں 22 جنوری کو پولنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 25 جنوری کو ہوگی۔ ووٹنگ کے عمل کا نوٹیفکیشن کل جاری کیا جائے گا۔ تاہم ووٹنگ شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی متعلقہ حلقوں میں ضابطہ اخلاق نافذ کردیا گیا ہے۔ تاہم ریاستی الیکشن کمشنر نے یہ نہیں بتایا کہ ہوڑہ میونسپل کارپوریشن میں ووٹنگ کب ہوگی۔
ریاستی الیکشن کمیشن نے آل پارٹی میٹنگ طلب کی تھی۔تاہم بائیں بازو اور کانگریس، بشمول بی جے پی، میٹنگ کو درمیان میں چھوڑ کر چلے گئے۔ اس کے باوجود الیکشن کمیشن ووٹنگ کے شیڈول کا اعلان آج ہی کردیا۔ریاستی الیکشن کمشنرنے کہا کہ ریاست نے ابھی تک انہیں ہوڑہ میونسپل کارپوریشن میں ووٹنگ کے بارے میں مطلع نہیں کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے ہوڑہ کارپوریشن کے انتخابات سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ آخر ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کیوں نہیں ہورہے ہیں۔ خیال رہے کہ ہوڑہ کارپوریشن سے بالی میونسپلٹی کو الگ کرنے کے بل پر اب تک گورنر نے دستخط نہیں کیا ہے۔الیکشن کمشنر کے مطابق 3 جنوری کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری دن ہے۔ ووٹنگ صبح 7 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ تمام بوتھوں پر سی سی ٹی وی لگائے جائیں گے۔اپوزیشن جماعتوں بشمول بی جے پی نے الزام لگایا کہ کمیشن نے کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پانچ پرانے کارپوریشنوں میں انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن آج آل پارٹی میٹنگ میں وہ چار میونسپل کارپوریشن میں ووٹنگ کی بات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کمیشن نے بتایا ہے کہ یکم نومبر 2021 تک نظرثانی شدہ ووٹر لسٹ 7 ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ سی پی ایم لیڈر رابن دیو نے سوال اٹھایا کہ عدالت اگلے 3 دن تک بند ہے۔ اس کے نتیجے میں اگر کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش ہے تو بھی مخالف امیدوار عدالت کی مدد نہیں لے سکیں گے۔ حلف نامے دینے میں بھی مسائل ہوں گے۔بائیں بازو نے 22 جنوری کو طے شدہ ووٹنگ کے بعد 23 جنوری کی چھٹی کو لے کر بھی اعتراض کیا ہے۔ تاہم مرکزی فورسز کی تعیناتی پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ مرکزی فورسز کے بارے میں فیصلہ چاروں بلدیات کے پولس کمشنروں اور ضلع کلکٹروں کے ساتھ امن و قانون کی میٹنگ میں لیا جائے گا۔

Related Articles