ہندوستان آج بلند ترین مقام پر ہے:مختار عباس نقوی

نئی دہلی،/ جنوری۔مودی حکومت کے ڈیمونیٹا ئزیشن جیسے بڑے اور سخت فیصلوں نے دنیا کی اِقتصادی مندی کو پچھاڑ کرہندوستان کے معاشی تانے بانے کوایک طرف مضبوط کیا تو دوسری جانب دہشت گردی کو مالی مدد پہنچانے والوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔ان خیالات کا اظہار سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے دہلی کوائن سوسائٹی کی جانب سے منعقد مدرا اتسو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اِن فیصلوں کا سب سے بڑا اثر ملک کی اِقتصادی، سماجی، مکمل تحفُّظ کو یقینی بنانے میں سنگِ میل ثابت ہوا۔ جہاں ایک طرف نوٹ بندی نے دہشت گردی کو مالی مدد پہنچانے کی کمر توڑ دی، وہیں دیگر اہم اِقتصادی سُدھاروں کے ذریعہ عالمی تنگی کی مار سے ہنودستان محفوظ رہ سکا۔انہوں نے کہا کہ ”صِفر“ دینے والا بھارت، آج سارے عالم میں ”بُلندی“ پر ہے، یہ عوام کا عزم اور وزیرِ اعظم شری نریندر مودی کی اَنتھک محنت کا نتیجہ ہے۔مسٹر نقوی نے کہا کہ گُڈس ایڈ سروِس ٹیکس (جی۔ایس۔ٹی۔) ملک بھر میں ٹیکس سدھار کی سمت میں کامیاب اور با معنی ثابت ہوا۔آج بھارت ڈیجیٹل پے مینٹ کی سمت میں دنیا میں سب سے آگے ہے۔ ” ڈیجیٹل اِنڈیا “ اَبھیان سے اِقتصادی شفافیت یقینی ہوئی۔ حکومت کی تمام فلاحی اسکیموں کی رقومات براہِ راست ضرورت مندوں کے بینک کھاتوں میں جارہی ہیں جس سے ”کٹ، کمیشن، کرپشن کے کلچر “ پر لگام لگی۔ سرکار کی اِسکیموں کا ایک۔ایک پیسہ سیدھے ہر ضرورت مند کو مل رہا ہے، کسان سمان نیدھی، کسانوں کو کھاد، غریبوں کو مفت گیس، راشن اور دیگر راحت کے کام اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہیں۔ جناب نقوی نے کہا کہ ”سمّان کے ساتھ با اِختیاری “ ، ” بنا بھید بھاؤ کے ترقی “ کے عزم کے ساتھ وزیرِ اعظم شری نریندر مودی ” ریفارم، پَرفارم، ٹرانسفارم “ کے ” عالمی ہیرو “ کی شکل میں اُبھرے ہیں، کووِڈ کی وباء رہی ہو یا دنیا میں معاشی تنگی یا دہشت گردی کے چیلینج سے بھارت کو بچانا اور محفوظ رکھنا، آج پوری دنیا کے لئے ” کیس اِسٹڈی “ بن گیا ہے۔جناب نقوی نے کہا کہ اِنھیں حسّاس اور دور اَندیشانہ فیصلوں سے جہاں ایک طرف بحران کے وقت بھی لازمی اَشیاء کی قِلّت نہیں ہوئی، وہیں دوسری جانب خود کفیل اِقتصادی فیصلوں کا فائدہ سماج کے ہر طبقے کو برابر ہوا ہے۔ جن۔دھن یوجنا، مُدرا یوجنا، آیوشمان بھارت یوجنا، ہر گھر صاف پینے کے پانی مہیا کرانے کی یوجنا، پکا مکان، بجلی، بینکنگ سدھار، ہائی۔وے، پورٹ، ایئر پورٹس، نئی تعلیمی اِسکیم وغیرہ جیسے اِنقلابی سدھار ” آتم نربھر بھارت“ کی بنیاد رکھنے میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔ دِلّی کوائن سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ ” دِلّی مُدرا اُتسَومیں ملک کے مختلف علاقوں سے بہت سے لوگ شامل ہوئے جنھوں نے مختلف اوقات میں اُس زمانے کے سِکّے، بینک نوٹ، پوسٹل اِسٹامپ کی اَشیاء وغیرہ کے اپنے ذخیرے کی نمائش کی۔مسٹر نقوی نے کہا کہ اِس طرح کے اِنعقاد سے لوگوں، خصوصاً نوجوان نسل کو ہماری کرنسی کے ذخیرے کو سمجھنے کا موقعہ ملتا ہے۔

Related Articles