ہماری توجہ ترقی پر ہے، ووٹ بینک کی سیاست نہیں: مودی
یادگیر، جنوری۔وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ مرکز میں ان کی حکومت صرف ترقی پر مرکوز ہے نہ کہ ووٹ بینک کی سیاست پر۔مسٹر مودی نے یہاں کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ ’’اگر ملک کا ایک ضلع بھی ترقی کے پیمانوں میں پیچھے رہ جائے تو ملک ترقی نہیں کرسکتا‘‘۔شمالی کرناٹک میں یادگیر کی مثال دیتے ہوئے مسٹر مودی نے ترقی کی راہ میں اس خطے کی پسماندگی پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں پوٹینشل ہے لیکن گزشتہ حکومتوں نے یادگیر اور اس طرح کے دیگر اضلاع کو پسماندہ قرار دے کر خود کو الزام سے آزاد کر لیا تھا۔انہوں نے اس وقت کو یاد کیا جب گزشتہ حکومتوں نے ووٹ بینک کی سیاست کی اور بجلی، سڑک اور پانی جیسے بنیادی ڈھانچے پر توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر انتہائی پسماندہ علاقوں پر توجہ مرکوز کی اور یادگیر سمیت 100 دیہاتوں کے مہم کی ابتدا کی۔وزیر اعظم نے ان علاقوں میں گڈ گورننس اور ترقی پر زور دیا اور نشاندہی کی کہ یادگیر میں 100 فیصد بچوں کو ٹیکے لگائے جا چکے ہیں، غذائی قلت کے شکار بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہو، صحت ہو یا کنیکٹیویٹی، یادگیر کی کارکردگی اضلاع کے پروگرام میں ٹاپ 10 میں شامل رہی ہے۔مسٹر مودی نے یاد دلایا کہ آنے والے 25 سال ملک اور ہر ریاست کے لیے ‘امرت کال ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ‘ہمیں اس امرت کال میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانا ہے۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب ہر فرد، خاندان اور ریاست اس مہم میں شامل ہو جائے۔ ہندوستان تبھی ترقی کر سکتا ہے جب کسانوں اور صنعت کاروں کی زندگی بہتر ہوگی۔ ہندوستان تبھی ترقی کر سکتا ہے جب کھیتوں میں اچھی فصل ہو اور کارخانوں میں پیداوار انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ماضی کے منفی تجربات اور بری پالیسیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہوگی۔مسٹر مودی نے 21ویں صدی کے ہندوستان کی ترقی کے لیے آبی تحفظ کی اہمیت پر زور دیا، جو سرحدی، ساحلی اور داخلی سلامتی کے برابر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2014 میں زیر التواء 99 آبپاشی اسکیموں میں سے 50 مکمل ہوچکی ہیں اور اسکیموں کو وسعت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کئی پروجیکٹ کرناٹک میں بھی چل رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نارائن پور لیفٹ بینک کینال – ایکسٹینشن رینویشن اینڈ ماڈرنائزیشن پروجیکٹ (این ایل بی سی۔ ای آر ایف) 10,000 کیوسک کی کنال صلاحیت کے ساتھ 4.5 لاکھ ہیکٹر کمانڈ ایریا کو سیراب کر سکتا ہے۔