ہر ضلع میں ایک جدید ترین ہسپتال بنایا جائے گا: مانڈویہ

نئی دہلی، اگست ۔ مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر منسکھ مانڈویہ نے ملک بھر میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ ہر ضلع میں 10 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک جدید ترین اسپتال بنایا جائے گا۔ راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا کے ذریعہ راجیہ سبھا میں صحت کے حق 2021 پر پانچ گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے، مانڈویہ نے کہا کہ ملک میں صحت کے شعبے میں کام کی بہت بڑی گنجائش ہے اور بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں ہر ضلع میں کم از کم ایک اوراسپتال بنایا جائے گا۔ جس میں ہر قسم کی سہولیات میسر ہوں گی اور ان ہسپتالوں میں 130 اقسام کی ٹیسٹنگ کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ یہ ہسپتال نگرانی کے مراکز کے طور پر کام کریں گے تاکہ مستقبل میں ہونے والی بیماریوں کی نگرانی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ہر ہسپتال پر ایک سو کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ بل پر بحث میں 15 ارکان نے حصہ لیا۔ مانڈویہ نے کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات سستی اور قابل رسائی ہونی چاہئیں۔ اس کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کو مجموعی منظر نامے میں دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرہ ہی ایک خوشحال ملک کی تعمیر کرے گا۔ حکومت اسے قبول کرتی ہے اور اس سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غربت مٹاؤ اسکیم سے صحت کے شعبے کو فروغ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے غربت مٹاؤ اسکیم کے تحت ہاؤسنگ، کچن، ایندھن، بجلی کی دستیابی، غذائیت، پینے کے صاف پانی اور صفائی وغیرہ سے متعلق اسکیمیں شروع کی ہیں جو کہ مجموعی صحت کی جانب قدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے بجٹ کو 33000 کروڑ روپے سے بڑھا کر 83000 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ اسے مستقبل میں مزید بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہیلتھ کیئر سیکٹر انڈسٹری نہیں بلکہ سروس سیکٹر ہے۔ اسی وجہ سے کورونا کی وبا کے دوران ادویات کی کوئی کمی نہیں تھی۔ دوائیں پوری دنیا میں بھیجی گئیں۔ دنیا کے 150 ممالک کو کورونا کے علاج کے لیے ادویات بھیجی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آیوشمان بھارت کے تحت 150,000 صحت مراکز بنائے جا رہے ہیں۔ یہ سنٹر پرائمری ایجوکیشن سنٹر کے طور پر کام کرے گا۔ ان مراکز سے ٹیلی میڈیسن کی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ملک میں ہر 800 افراد کے لیے ایک ڈاکٹر دستیاب ہے۔ ملک میں 13 لاکھ سے زیادہ ایلوپیتھک ڈاکٹر ہیں اور ساڑھے پانچ لاکھ سے زیادہ آیوش ڈاکٹر دستیاب ہیں۔ مانڈویہ نے کہا کہ حکومت نے غریب لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ نئے ہسپتال اور میڈیکل کالج کھل رہے ہیں۔ اس سے آبادی کے حساب سے ڈاکٹر دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صفائی مہم چلا رہی ہے جو کہ صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے۔ جہاں بیت الخلاء بنائے گئے ہیں وہیں معاشرے کی صحت میں بھی بہتری آئی ہے۔ کھیلو انڈیا سے نوجوان نسل صحت مند ہو رہی ہے۔ ریاستوں میں ایمس اسپتال کھولے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بچوں اور حاملہ خواتین کو غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے اخراجات کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے، اس طرح ان کی صحت میں بہتری آتی ہے۔ جن اوشدھی کے ذریعے عام لوگوں کو صحت کی ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند جسم زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں کام کرنے کے لیے صحت مند جسم ضروری ہے۔ صحت کا حق حقیقت کی زمین پر نہیں رہتا۔ ہندوستان ایک ترقی پذیر ملک ہے۔ اسے سمجھنا چاہیے۔ ملک میں صحت کی خدمات بہتری کی طرف گامزن ہیں اور حکومت مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ مسائل اور خامیوں کی نشاندہی اور حل کیا جا رہا ہے۔ وزیر صحت نے پرائیویٹ بل واپس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بل کے مقاصد کے مطابق کام کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی اسی سمت کام کرنے کا یقین دلاتی ہے۔

Related Articles