ہتک عزت کیس، کنگنا رناوت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا مسترد
ممبئی ، ستمبر -ممبئی ہائیکورٹ نے شاعر اور گیت نگارجاوید اختر کی جانب سے دائرکردہ ہتک عزت کے مقدمے میں کنگنا رناوت کی جانب سے درخواست خارج کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے۔ جاوید اختر نے 2020میں کنگنا کے خلاف شکایت درج کرواتے ہوئیکہا تھا کہ اداکارہ نے ٹیلی ویڑن پران کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے جو کہ عام لوگوں کی نظر میں انہیں بدنام کرنے کی واضح مہم ہے۔اس کیس میں اندھیری کی ایک عدالت نے مارچ میں کنگنا کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے ، اداکارہ کے عدالت میں پیش ہونے پر ان کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی تھی۔جاوید نے گزشتہ سال نومبر میں کنگنا کے خلاف شکایت درج کرواتے ہوئے کہا تھا کہ اداکارہ کے جھوٹے بیانات نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔کنگنا نے جاوید پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نیاداکارہ کو ریتک روشن کے ساتھ تعلقات کو ظاہرنہ کرنے کی دھمکی دی تھی اور سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ‘ بولی وڈ میں موجود گروہ’ کا ذکر کرتے ہوئے جاوید اخترکے نام کا ذکر کیا تھا۔ادکارہ نے ویڈیو پیغام میں بھی کہا تھا کہ بولی وڈ کے پروڈکشن ہاؤسز، فلمسازوں اور بڑے اداکاروں نے ایسے حالات پیدا کیے کہ سشانت خودکشی پر مجبورہوگیا۔ ماضی میں وہ بھی ایسے حالات سے گزر چکی ہیں۔ کنگنا کے مطابق معروف فلمساز و شاعرجاوید اختر نے ماضی میں انہیں گھر پر بلاکر فلمساز راکیش روشن اور انکے بیٹے ریتک روشن سے معافی مانگنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔اداکارہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘ جاوید اختر نے دھمکی دی تھی کہ اگر معافی نہیں مانگی تو وہ خاندان مجھے جیل بھجوا دے گا یا پھریسے حالات پیدا کردیے جائیں گے کہ میرے پاس خودکشی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔اس سے قبل ماضی میں رومانوی تعلقات رکھنے والے کنگنا اور ہریتک کے درمیان 2017 میں شدید اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں اور دونوں جانب سے ایک دوسرے پرسنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔