گڈکری نے ہائیڈروجن فیول ٹیکنالوجی کی ترقی کے بارے میں بتایا
نئی دہلی، فروری۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلور نے بایوماس گیسی فیکشین کے توسط سے شفاف ہائیڈ روجن پیداوار کے لیے ایک پروڈکشن پلانٹ قائم کیا ہے۔ یہ اطلاع مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہ نتن گڈکری نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چنئی میں واقع اے آر سی آئی سینٹر فار فیول سیل ٹیکنالوجی 20 کلو واٹ پی ای ایم فیول سیل اسٹیک کی تیاری کے لیے ایک مربوط خودکار مینوفیکچرنگ لائن قائم کر رہا ہے۔ اسی طرح دیال باغ تعلیمی ادارے نے پانی کے فوٹو الیکٹرو کیمیکل فریکشن کے ذریعے ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے نیا مواد تیار کیا ہے۔ سال 2021 میں پروجیکٹ کے تحت تیار کردہ مواد کے لیے دو پیٹنٹ دیے گئے۔مسٹر گڈکری نے بتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی، گڑگاؤں نے ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں سمیت مختلف ایپلی کیشنز کا مظاہرہ کرنے کے لیے الیکٹرولائزر اور دیگر آلات خریدے ہیں تاکہ ہائیڈروجن انرجی پر سنٹر آف ایکسیلنس قائم کیا جا سکے۔سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے 16 ستمبر 2016 کو ملک میں ہائیڈروجن کو موٹر گاڑی کے ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔