کھٹر ہریانہ کرشی وکاس میلہ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے

چنڈی گڑھ، مارچ ۔ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر 12 مارچ کو چودھری چرن سنگھ ہریانہ زرعی یونیورسٹی حصار میں منعقد ہونے والے ہریانہ کرشی وکاس میلہ-2023 کے آخری دن مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے۔مسٹر کھٹر نے ہفتہ کو یہاں کہا، کسان ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہیں۔ خون پسینہ ایک کر کے ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ملک کی اقتصادی ترقی میں ہریانہ کے کسانوں کا نمایاں حصہ ہے۔ ریاستی حکومت نے کسانوں کے مفاد میں کئی اسکیمیں نافذ کی ہیں جس کی وجہ سے کسانوں کی معاشی حالت مضبوط ہوئی ہے اور ان کی خوشحالی کے دروازے بھی کھل گئے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں میں، حکومت نے زراعت کے شعبے میں مختلف اسکیموں کے لیے 428 کروڑ روپے کے علاوہ کسانوں کے کھاتوں میں 45,000 کروڑ روپے سے زیادہ براہ راست جمع کیے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نو لاکھ سے زیادہ کسان ریاست میں میری فصل-میرا بیورا پورٹل پر باقاعدگی سے اپنا اندراج کراتے ہیں۔ اس اسکیم کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی وجہ سے ریاست کی مختلف مہتواکانکشی اسکیموں جیسے میرا پانی-میری وراثت ، دھھان کے بیج سے سیدھی بیجائی اور بھاونتر بھرپائی یوجنا وغیرہ کے فوائد براہ راست کسانوں کے کھاتوں میں بھیجنا ممکن ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی رہنمائی میں گزشتہ سال ریاست میں قدرتی کھیتی سے متعلق ایک نئی اسکیم شروع کی گئی تھی۔ یہ ایک چھوٹا لیکن قابل ذکر آغاز ہے۔ سال 2023-24 میں قدرتی کھیتی کو اپنانے کے لیے 20 ہزار ایکڑ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور ہریانہ ملک کی واحد ریاست ہے جس نے 25,000 روپے کی گرانٹ، 20,000 روپے کی سند، مارکیٹنگ اور کسانوں کو پروسیسنگ کے لیے مدد فراہم کرکے قدرتی کھیتی کو فروغ دیا ہے۔مسٹر کھٹر کے مطابق ہریانہ کو ملک کے اناج کے پیالے کے طور پر جانا جاتا ہے اور ریاست مرکزی پول میں 26 فیصد گیہوں اور آٹھ فیصد چاول کا حصہ ڈال رہی ہے۔ زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیاں ریاست کی معیشت کا 18.5 فیصد بنتی ہیں۔ ہریانہ واحد ریاست ہے جو کسانوں کو 14 فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت دیتی ہے۔

Related Articles