کچھ وقت گھر پر گزارنا چاہتا ہوں :کائل جیمیسن
کرائسٹ چرچ، فروری ۔نیوزی لینڈ کے تیز گیند باز کائل جیمیسن نے انکشاف کیا ہے کہ پچھلے دو سال سے زیادہ تر بائیو ببل میں رہنے کی وجہ سے ان پر اس کا گہرا اثر پڑا ہے جس کی وجہ سے وہ آئندہ آئی پی ایل 2022 کی نیلامی میں شامل نہیں ہوئے۔ جیمیسن نے جمعرات کو ملک کی ڈومیسٹک فرسٹ کلاس کرکٹ چیمپیئن شپ پلنکٹ شیلڈ کے آئندہ سیزن سے قبل میڈیا سے بات چیت کے دوران 2020 میں کرکٹ کی بحالی کے بعد سے زیادہ تر کورونا وائرس سے متعلق پابندی کے ماحول میں رہنے سےان پر پڑنے والے ذہنی طور پر اثر کو کم کرنے کے لئے وہ گھر پر زیادہ وقت گزارنا چاہتے ہیں ۔ پلنکٹ شیلڈ کے اس سیزن میں آکلینڈ کے لیے کھیلنے والے جیمیسن نے کہا، ’’یقینی طور پر میرے لیے کچھ چیزیں موجود تھیں۔ لازمی قرنطینہ اور بائیو بلبل کے ساتھ پچھلے 12 مہینوں میں بہت سارے چیلنجز تھے اور ہمیں اس قسم کے سیٹ اپ میں کافی وقت گزارنا تھا ۔ یہ میرے لیے اہم تھا۔ اب جب میں اگلے 12 مہینوں کے شیڈول کو دیکھتا ہوں، میں کوشش کروں گا کہ میں چھ سے آٹھ ہفتے اپنے گھر پر گزارسکوں۔ تیزگیندباز نے کہا کہ دوسری بات یہ تھی کہ گزشتہ 12 سے 24 مہینوں میں مجھے احساس ہو رہا تھا کہ میں اپنے بین الاقوامی کیریئر میں بہت چھوٹا ہوں اور میں صرف دو سال میں اپنے کھیل پر کام کرنے کے لیے وقت نکالنا چاہتا تھا۔ میں تسلیم کروں گا کہ میں نے محسوس نہیں کیا کہ میں وہاں تھا جہاں میں ہونا چاہتا تھا اور اگر میں تینوں فارمیٹس میں آگے بڑھنے کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیموں میں حصہ لینا چاہتا ہوں، تو مجھے واقعی اپنے کھیل پر کام کرنے کے لئے کچھ وقت گزارنے کی ضرورت ہے نہ کہ صرف پورے وقت کھیل کی کوشش کرنے کی۔ واضح رہےکہ جیمیسن نے نہ صرف ٹیسٹ کرکٹ میں متاثر کیا ہے بلکہ وہ پچھلے دو سال میں نمبر 4 گیندباز اور نمبر 6 آل راؤنڈر کے طور پر ابھرے ہیں اوراس کے علاوہ ہ وہ نیوزی لینڈ کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے پہلی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں نیوزی لینڈ کی فتح میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا حالانکہ وہ تمام فارمیٹس میں ٹیم کا لازمی حصہ بننا چاہتے ہیں۔