کوئلہ گھوٹالہ میں سی بی آئی نے پہلی چارج شیٹ پیش کی

کلکتہ,جولائی۔سی بی آئی نے کوئلہ گھوٹالے میں پہلی چارج شیٹ پیش کردی ہے۔ نومبر 2020 میں سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد تحقیقات شروع کی تھی۔ منگل کو پیش کی گئی ابتدائی چارج شیٹ میں انوپ ماجھی عرف لالہ سمیت کل 41 افراد کے نام شامل ہیں۔منگل کو آسنسول میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کی بنچ کو پیش کی گئی چارج شیٹ میں 41 لوگوں میں 4 کوئلہ مافیا کے نام شامل ہیں۔ یہ سبھی فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔ ان کے نام جے دیو منڈل، نارائن نندا، گروپد ماجھی اور نیرد منڈل ہیں۔ ونے مشرا کے بھائی بیکاش کا بھی چارج شیٹ میں نام ہے۔سی بی آئی چارج شیٹ میں نامزد افراد کو بھی سمن جاری کرے گی، جو فی الحال جیل سے باہر ہیں۔ مزید پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس پوچھ گچھ کی بنیاد پر سی بی آئی کسی اور سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ جانچ افسران کا دعویٰ ہے کہ اگرچہ ابتدائی چارج شیٹ میں 41 افراد کے نام درج ہیں لیکن بعد میں مزید کئی نام شامل کیے جائیں گے۔جن لوگوں کو چارج شیٹ کیا گیا ہے ان میں انوپ ماجی عرف لالہ، وکاس مشرا، ای سی ایل کے 8 اہلکار شامل ہیں جو جیل میں ہیں۔ مفرور ونے مشرا اور رتنیش ورما اور 4 کوئلہ مافیا، جے دیو منڈل، نارائن کھڑکا عرف نارائن نندا، نیرد منڈل اور گروپدا ماجھی۔ فہرست میں کمپنی کے 10 ڈائریکٹرز کے بھی نام شامل ہیں۔ کوئلہ اسکینڈل (کول اسکینڈل) میں ملوث 15 غیر قانونی تاجروں کے نام فہرست میں ہیں۔اس سے پہلے پیر کو کوئلے کی اسمگلنگ کے معاملے میں ونے مشرا سمیت چار افراد کے نام پر ‘اوپن اینڈغیر ضمانتی وارنٹ’ جاری کیا گیا تھا۔ ونے مشرا کے علاوہ رتنیشور ورما، نیرج سنگھ اور امیت سنگھ کے خلاف بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ مبینہ طور پر، رتنیشور بنیادی طور پر ای سی ایل حکام کے ساتھ رابطے میں تھا۔ اور منی لانڈرنگ میں ملوث تھا۔ان کے خلاف الزام ہے کہ یہ چارافراد کوئلہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم انوپ ماجی عرف لالہ کے ساتھی ہیں۔ گزشتہ ہفتہ، سی بی آئی نے عدالت میں ایک خصوصی رپورٹ پیش کی تھی جس میں ونے مشرا سمیت دیگر تینوں کی جائیداد ضبط کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے عدالت سے ان چاروں کو گرفتار کرنے کی درخواست کی۔ معلوم ہوا ہے کہ نیرج اور امیت کا کلکتہ کے بڑابازار میں ساڑیوں کا کاروبار ہے۔ وہ مختلف سیاسی لوگوں سے رابطے میں رہتے تھے اور رقم بھیجتے تھے۔

 

Related Articles