کانگریس لکھیم پور معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے: بی جے پی
نئی دہلی، اکتوبر۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس ووٹوں کی خاطر اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ دلتوں پر کانگریس کے زیر اقتدار راجستھان پر حملہ کیا گیا لیکن وہ اس معاملے میں بالکل خاموش ہے۔منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے بتایاکہ کچھ دیر پہلے ہم نے قومی انسانی حقوق کمیشن کے 28 ویں یوم تاسیس پر وزیر اعظم نریندر مودی کو سنا۔ وزیر اعظم نے پوری سنجیدگی اور حساسیت کے ساتھ پورے موضوع کو پیش کیا۔ انہوں نے بتایاکہ انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہوتی ہے جب انہیں سیاسی رنگ سے دیکھا جاتا ہے ، سیاسی عینک سے دیکھا جاتا ہے ، سیاسی نفع و نقصان کے ترازو سے تولا جاتا ہے۔ اس طرح کا رویہ جمہوریت کے لیے یکساں طور پر نقصان دہ ہے۔انہوں نے بتایاکہ لکھیم پور کھیری میں جو کچھ ہوا ہے وہ افسوسناک ہے اور اس پورے معاملے کی منصفانہ تحقیقات جاری ہے۔ لیکن یہ بھی افسوسناک ہے کہ جس طرح کی سیاست کچھ اپوزیشن پارٹیاں کر رہی ہیں اور ووٹ کی کھیتی کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔مسٹر پاترا نے بتایاکہ "کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اپنے آپ کو دلت انسانی حقوق کے کارکن کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن راجستھان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی گاندھی خاندان کو نظر نہیں آتی۔ کچھ دن پہلے راجستھان کے پریم پورہ گاؤں میں ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر قتل کیا گیا۔ اس کے بعد اس کی لاش اس کے گھر کے سامنے پھینک دی گئی۔ لیکن مسٹر گاندھی ، محترمہ پرینکا گاندھی ، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو یا بنگال سے کوئی اور لیڈر وہاں نہیں پہنچے۔ اس واقعہ کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ یہاں دلتوں کی حمایت میں کسی نے آواز نہیں اٹھائی۔ کیا دلتوں کو جینے کا حق نہیں ہے؟