ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر باکسر عامر خان پر دو سال کی پابندی عائد
لندن،اپریل۔برطانیہ کے اینٹی ڈوپنگ نے سابق لائٹ ویلٹر ویٹ ورلڈ چیمپئن عامر خان پر ممنوعہ اشیا کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد تمام کھیلوں میں شرکت پر دو سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔26فروری 2022 کو مانچسٹر میں کیل بروک سے ہارنے کے بعد 36 سالہ عامر خان کا ممنوعہ اشیا اوسٹارائن کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔اوسٹارائن ایک ایسی دوا ہے جس کے ٹیسٹوسٹیرون سے ملتے جلتے اثرات ہوتے ہیں، یہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی ممنوعہ ادویہ کی فہرست پر موجود ہے اور تمام کھیلوں میں اس کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔گزشتہ سال ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے عامر خان نے اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کو قبول کیا لیکن ان کا کہنا تھاکہ انہوں نے جان بوجھ کر یہ مادہ استعمال نہیں کیا اور ان کی اس دلیل کو جنوری میں ہونے والی سماعت میں ایک آزاد پینل نے قبول کر لیا تھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ یہ پابندی 6 اپریل 2022 کو شروع ہوئی تھی، جب انہیں عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا اور یہ 5 اپریل 2024 کو ختم ہو جائے گی۔عامر خان 2004 کے ایتھنز اولمپکس میں صرف 17 سال کی عمر میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد برطانیہ کا مقبول نام بن گئے تھے۔انہوں نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز جولائی 2005 میں کیا اور چار سال بعد مانچسٹر میں اینڈریاس کوٹیلنک کے خلاف فتح کے ساتھ ورلڈ باکسنگ ایسوسی کا لائٹ ویلٹر ویٹ ٹائٹل جیتا تھا۔باکسر نے 2011 میں زیب جوڈا کے خلاف جیت کے ساتھ ڈبلیو بی اے اور آئی بی ایف ٹائٹلز دونوں اپنے نام کیے لیکن متنازع طور پر اپنی اگلی لڑائی لیمونٹ پیٹرسن سے ہار گئے تھے اور بعد میں لیمونٹ کا مصنوعی ٹیسٹوسٹیرون کے استعمال کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔وہ 40 باوٹس میں سے 34 جیت اور چھ شکستوں کے ریکارڈ کے ساتھ ریٹائر ہوئے۔