چین کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں ہیں : جئے شنکر

نئی دہلی ، مارچ۔وزیرخارجہ ایس جئے شنکر نے آج واضح طورپرکہا کہ ہندوستان اورچین کے درمیان تعلقات معمول پرنہیں ہیں کیونکہ معاہدوں کے برعکس سرحد پر بڑی تعداد میں فوجی تعینات ہیں ۔ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے بغیر جمعرات کی شام یہاں پہنچے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ جمعہ کے روزبات چیت کے بعد وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے ایک خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ کو ملک کے جذبے سے آگاہ کراتے ہوئے کہا کہ وہاں سرحد پر امن مستحکم تعلقات کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اس وقت چین کے ساتھ ہمارے تعلقات معمول پر نہیں ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان 1993 اور 96 کے درمیان ہوئے معاہدوں کے برعکس سرحدوں پر بڑی تعداد میں فوجی تعینات ہیں۔ جئے شنکر نے کہا کہ جب تک اتنی بڑی تعداد میں فوجی تعینات ہیں، تو سرحد پر حالات معمول پر نہیں ہیں ۔ دونوں ممالک کے درمیان اب بھی ٹکراؤ کے مسائل ہیں ۔ کچھ مسائل کے حل کے لئے پیش رفت ہوئی ہے، جس میں پیگونگ جھیل کے علاقے کا مسئلہ بھی شامل ہے ۔ مسائل کے حل کے لیے اب تک 15 ویں دور کی بات چیت ہو چکی ہے اور آج یہ بات ہوئی کہ مذاکرات کو آگے کیسے بڑھایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے کام کیا جا رہا ہے لیکن یہ بہت سست ہے۔ اسے مزید تیز کیا جانا چاہیے کیونکہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر کشیدگی کم کرنے کے لئے فوجیوں کو متنازعہ مقامات سے مکمل طور پر ہٹانے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں کی صورتحال کے حل کے لیے کوئی ٹائم فریم طے نہیں کیا گیا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بات چیت کے دوران اسلامی تعاون تنظیم کا مسئلہ بھی اٹھا ، مسٹر جئے شنکر نے کہا کہ ہاں اس پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے چین کے سامنے اس سلسلے میں ہندوستان کے اعتراض کو بھی واضح طور پر رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو امید ہے کہ چین ہندوستان کے حوالے سے آزادانہ پالیسی اپنائے گا اور اس کی پالیسی کسی دوسرے ملک سے متاثر نہیں ہوگی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کی چینی ہم منصب کے ساتھ تقریباً تین گھنٹے تک ملاقات ہوئی ، اس دوران کھلے اور واضح طورپر مختلف امور پر بات چیت ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان افغانستان اور یوکرین سمیت اہم بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت ہوئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس دور میں کواڈ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے کووڈ کی پابندیوں کی وجہ سے وطن واپس آنے والے ہندوستانی میڈیکل طلباء کے تعلیم حاصل کرنے کے لئے چین واپس جانے کا مسئلہ بھی اجاگرکیا ۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ چین اس سلسلے میں کوئی امتیازی سلوک نہیں کرے گا کیونکہ یہ بہت سے نوجوانوں کے مستقبل سے وابستہ معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ متعلقہ حکام سے بات چیت کریں گے۔ مسٹر جئے شنکر نے کہا کہ افغانستان پر ہندوستان کی پالیسی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2593 کے مطابق ہے۔ یوکرین کے حوالے سے دونوں ممالک نے اپنے اپنے موقف اور نقطہ نظر کا اظہار کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سفارت کاری اور بات چیت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

 

Related Articles