چٹ فنڈ کمپنیوں سے متعلق تمام مقدمات ایک ہی عدالت میں چلانے کی ہدایت

کلکتہ,اپریل۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس اندرا پرسنا مکھرجی کی ڈویژن بنچ نے شاردا ، روز ویلی اور ایم پی ایس سمیت تمام غیر قانونی مالیاتی اداروں کے مقدمے کی کارروائی ایک ہی عدالت میں چلانے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس اندرا پرسنا مکھرجی کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ ریاست کے مختلف حصوں میں شکایات کی بنیاد پر تمام غیر قانونی رقم کی سرمایہ کاری کرنے والی فرموں کے خلاف مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ریاست کی مختلف عدالتوں میں کل 28 مقدمات زیر التوا ہیں جن میں ایم پی ایس کےسربراہ پراویر کمار چندرا سمیت 3 دیگر عہدیدار کے خلاف درج کردہ شکایات ہیں۔ سی بی آئی تحقیقات کر رہی ہے۔ تمام مقدمات کو ایک جگہ پر لائیں۔ عدالت نے رجسٹرار کو ریاستی حکومت کے ساتھ مشاورت سے غیر قانونی مالیاتی اداروں کے تمام مقدمات کی سماعت بیچار بھون کی سی بی آئی عدالت میں کرنے کی ہدایت دی۔شاردا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر سدیپتو سین اور روز ویلی کے منیجنگ ڈائریکٹر گوتم کنڈو کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت سے ضمانت ملنے کے باوجود جیل میں ہی ہے۔ ان کے خلاف غیر قانونی منی انویسٹمنٹ کمپنی کے ذریعہ مالی بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں ۔ وکلاء کے مطابق دونوں کے خلاف الزامات میں زیادہ سے زیادہ سات سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ چنانچہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ای ڈی معاملے میں دو لوگوں کو ضمانت دے دی۔ لیکن دیگر معاملات میں انہیں جیل کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔ تاہم دونوں ملزمان کی فی الحال جیل سے رہائی کا امکان نہیں 2018 میں ای ڈی کے ذریعہ ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ملزمین سی بی آئی کیس میں جیل میں ہیں۔ ایک سال قبل شارداگروپ کی عہدیدار دیوانی مکھرکی کو ای ڈی کے مقدمے ضمانت مل گئی تھی۔اس کے خلاف دیگرمقدمات ابھی تک زیر التوا ہے۔ اس لیے دیویانی کو بھی جیل میں رہنا پڑتا ہے۔ اس صورتحال میں کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاست کے مالیاتی اداروں کے مقدمے کی سماعت پر بڑا فیصلہ سنایا۔

 

Related Articles