پہلوانوں کی حمایت میں آئے کسانوں نے جنتر منتر پر پولیس کی رکاوٹیں توڑ دیں
نئی دہلی، مئی۔جنتر منتر پر دھرنا دے رہے پہلوانوں کی حمایت میں ریاستوں سے آئے کسان پیر کو دہلی پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو توڑ کر احتجاجی مقام پر پہنچے۔واضح رہے کہ یہ پہلوان راجدھانی میں دھرنا دے رہے ہیں، انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے صدر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ برج بھوشن سنگھ کو صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے۔آج بھی مختلف ریاستوں سے کسانوں کے گروپ ان پہلوانوں کی حمایت کے لیے وہاں پہنچے تھے جو جنتر منتر پر دو ہفتے سے زائد عرصے سے ریسلنگ فیڈریشن صدر کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔پنجاب، ہریانہ، دہلی اور اتر پردیش سمیت ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کھاپ اور کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے اتوار کو سینکت کسان مورچہ کے بینر تلے ایک میٹنگ کی اور فیصلہ کیا کہ برج بھوشن کو 21 مئی تک گرفتار نہ کیا گیا تو تحریک کو ایک نئی شکل دیں گے۔موقع پر موجود دہلی پولس حکام نے بتایا کہ کسانوں کو جنتر منتر جانے کی اجازت دی گئی۔ وہ دھرنے کے مقام پر پہنچنے کے لیے اتنی جلدی میں تھے کہ انہوں نے بیریکیڈ کو گرا دیا۔دہلی پولیس نے کہاکہ کسانوں کے ایک گروپ کو دہلی کے جنتر منتر تک آنے کی اجازت دی گئی تھی، لیکن وہ احتجاج کے مقام پر پہنچنے کی اتنی جلدی میں تھے کہ کچھ داخلی رکاوٹ پر چڑھ گئے اور کچھ نے بیریکیڈ کو گرا دیا۔ ‘‘عہدیداروں نے کہاکہ جنتر منتر پر دھرنا دینے والے پہلوانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے لوگوں کو دھرنے کے گھیرے میں دروازے کے لیے میٹل ڈیٹیکٹر (ڈی ایف ایم ڈی) کے ذریعے داخل کیا جا رہا ہے، لوگوں کو اس کی پیروی کرنی چاہیے۔ قانون اور امن برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔‘‘اس واقعہ کے تناظر میں دہلی پولیس نے بھی عوام سے امن برقرار رکھنے اور قانون پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔احتجاج کرنے والے پہلوانوں کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں انصاف نہیں ملتا وہ یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔ جب تک برج بھوشن کو فیڈریشن کے صدر کے عہدے سے ہٹا کر سلاخوں کے پیچھے نہیں ڈالا جاتا۔خواتین پہلوان ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ اور ان کے ساتھی مرد پہلوان بجرنگ پونیا فیڈریشن کے صدر برج بھوشن کے خلاف جنتر منتر پر تحریک کی قیادت کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی وڈرا، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، ہریانہ کانگریس لیڈر بھوپندر ہڈا اور دیپیندر ہڈا اور کچھ دیگر سیاسی شخصیات بھی ان کی تحریک کی حمایت کے لیے احتجاجی مقام پر جاچکی ہیں۔