ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم سے سیریز خوشی کی بات ہے، شان مسعود
کراچی،ستمبر۔پاکستان کی ٹی20 کرکٹ میں پہلی دفعہ جگہ بنانے والے تجربہ کار بلے باز شان مسعود نے ٹیم میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ جیسی دنیا کی مضبوط ٹیم کے خلاف سیریز خؤش آئند ہے۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شان مسعود نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے حوالے سے سوال پر کہا کہ انگلینڈ کی مختصر طرز کرکٹ میں دنیا کی اچھی ٹیموں میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکس ہیلز اور معین علی سمیت انگلینڈ کے کئی کھلاڑی پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) میں کھیلتے رہے ہیں تو ہم ان کی صلاحیتوں سے واقف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹی20 ورلڈ کپ سے پہلے تیاری کا بھرپور موقع ملے گا کیونکہ انگلینڈ جیسی ٹیم کے خلاف سیریز کھیلنے کے لیے بہت خوش ہیں۔پاکستانی ٹیم کے بلے باز نے کہا کہ کاؤنٹی میں مجھے کھیلنے کا اچھا تجربہ ہوا اور ڈربی کاؤنٹی کے کوچ نے میرے ساتھ بڑی محنت کی اور وہاں اچھے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر سیکھنے کو ملتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر کرکٹر کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے ملک کے لیے ہر فارمیٹ میں کھیلے اور جب سال میں اتنے سارے ٹی20 میچز کھیل کر اور رنز کیے ہوں تو دباؤ ایک طرف رکھ کر اپنے آپ پر اعتماد کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل، پاکستانی ٹی20 کپ اور انگلینڈ میں جو اچھی چیزیں کی ہیں وہ بین الاقوامی کرکٹ میں بھی لے کر جاؤں گا اور کہیں کوئی خامی رہ گئی ہے تو وہ ٹھیک کرنے کی کوشش کروں گا اور ٹیم کی ضروریات کے مطابق کھیلوں گا۔ٹیم میں جگہ بنانے اور بیٹنگ پوزیشن کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دباؤ تو ہر کرکٹر پر ہوتا ہے لیکن کئی چیزوں کا انحصار وقت پر بھی ہوتا ہے، کبھی مقابلے ایسے ہوتے ہیں کھلاڑی اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں تو ٹیم میں جگہ نہیں بنتی ہے۔شان مسعود نے کہا کہ ہم نے خود کو ہمیشہ وقت کے مطابق ڈھالنے کے لیے تیار رکھا ہے اور جب ملتان سلطانز کا کپتان بنا تھا تو دو میچوں کے بعد تیسرے نمبر پر بیٹنگ شروع کی تھی جو میں نے ٹی20 میں پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس سال پاکستانی ٹی20 میں بھی کوشش کی اور خود چوتھے نمبر پر آیا اور کاؤنٹی کے ون ڈے میچوں میں نمبر 3 پر آیا اور ایڈجسٹ کیا، کرکٹ کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے لیکن سب سے بڑی بات پاکستان کے لیے کھیلنا اور کارکردگی دکھانا ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کے لیے جو کردار کی ضرورت ہوگی کوشش کروں گا کہ وہی کروں، چیلنج پہلے بھی لیا ہے اور آئندہ بھی لیں گے کیونکہ انعام چینلج قبول کرنے سے ملتا ہے، مجھے جہاں جگہ ملی خوشی سے کھیلوں گا۔بلے باز نے کہا کہ جہاں میں کارکردگی نہیں دکھاپایا تو وہ میری اپنی غلطی ہوگی اور ماضی میں بھی کارکردگی نہ دکھانے پر جو سزا ملی ہے وہ میری اپنی غلطیاں ہیں اور قبول کیا ہے۔ٹیم کے کپتان بنانے کی توقعات پر بھی سوال کیا گیا تاہم شان مسعود واضح جواب دیا کہ ایسا کچھ نہیں ہے، ہر صورت حال میں خود دیکھنا چاہیے، اس وقت پاکستان کی ٹی20 ٹیم میں میری پہلی مرتبہ نمائندگی ہے تو مجھے اسی کو دیکھنا چاہیے اور خوشی سے نبھانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ آگے کی چیزیں ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے کہ کیا ہوتا ہے، اس وقت پاکستان ٹیم اچھے ہاتھوں میں ہے اور پاکستان عظیم ترین بلے باز ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان 7 میچوں کی ٹی20 سیریز کا آغاز 20 ستمبر کو کراچی میں ہوگا اور پہلے مرحلے میں 4 میچ کھیلے جائیں گے، جس کے بعد بقیہ تینوں میچ لاہور میں ہوں گے۔پاکستانی ٹیم اس کے بعد نیوزی لینڈ کے دورے پر جائے گی اور وہاں ٹی20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے آسٹریلیا پہنچے گی۔