ومبلڈن روسی، بیلاروسی کھلاڑیوں سے پابندیاں ختم کرے گا
لندن، یکم اپریل ۔روسی اور بیلاروسی ٹینس کھلاڑی آئندہ ومبلڈن چیمپئن شپ میں ‘غیر جانبدار ایتھلیٹس کے طور پر حصہ لے سکیں گے۔آل انگلینڈ کلب نے جمعہ کو اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہمارا موجودہ ارادہ ‘غیر جانبدار طورپر کھیلنے والے اور مناسب شرائط کی پیروی کرنے والے روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کو قبول کرنا ہے۔ آل انگلینڈ کلب نے کہا کہ روسی اور بیلاروسی ریاستوں کے ذریعہ آپریٹنگ کمپنیوں سے فنڈز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو مقابلے میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔کلب کے چیئرمین ایان ہیوٹ نے کہا: تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال چیمپئن شپ کے لیے یہ سب سے مناسب فیصلہ ہے۔ اگر اب اور چیمپئن شپ کے آغاز کے درمیان حالات بدلتے ہیں، تو ہم اس کے مطابق غور کریں گے اور ردعمل کا اظہار کریں گے۔ ٹینس کے چار گرینڈ سلیم ایونٹس میں سے ایک ومبلڈن نے 2022 میں روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی۔ نتیجے کے طور پر، اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے دونوں نے پچھلے سال ومبلڈن چیمپئن شپ کے لیے ریٹنگ پوائنٹس نہیں دئے تھے۔بیان میں کہاگیا، ’’گزشتہ برس آل انگلینڈ کلب اور ایل ٹی اے کی طرف سے اختیار کیے گئے انتظامات پر ٹینس کی کچھ گورننگ باڈیز کی جانب سے انتہائی مایوس کن ردعمل سامنے آیا۔ اگر یہ چیزیں جاری رہیں تو کھلاڑیوں، شائقین، چیمپئن شپ اور برطانوی ٹینس کے مفادات کے لئے مضر ہوں گی۔برٹش ٹینس نے کہا، برطانیہ سے باہر ہونے والے ٹینس مقابلوں نے گزشتہ ایک سال میں روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کو ‘غیر جانبدار ایتھلیٹس کے طور پر مقابلہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ہم ٹینس کی دنیا کے موجودہ ماحول کو دیکھتے ہوئے گرینڈ سلیم ایونٹس کے درمیان یکسانیت کو بھی انتہائی اہم سمجھتے ہیں۔