وزیر اعظم نے سابقہ ​​حکومتوں پر چار کروڑ جعلی ناموں سے راشن لوٹنے کا الزام لگایا

چھتر پور، مارچ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کانگریس کا نام لیے بغیر پچھلی مرکزی حکومتوں پر چار کروڑ فرضی ناموں سے راشن لوٹنے کا الزام لگایا اور کہا کہ موجودہ حکومت نے اس لوٹ کو روکا، اس لیے اپوزیشن میں ہلچل ہے۔مسٹر مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں منعقد پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) کے تحت تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ خاندانوں کے گریہ پرویشم پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ مرکز کی اس کثیر جہتی اسکیم کا ریاستی سطح کا پروگرام یہاں منعقد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بھی شرکت کی۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم نے ملک کے لوگوں سے آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت اگلے ایک سال میں ہر ضلع میں کم از کم 75 امرت سروور بنانے کی اپیل کی۔مسٹر مودی نے کہا کہ مرکز کی موجودہ حکومت نے سب سے بڑی وبا کے دوران بھی غریبوں کو مفت راشن فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اب تک دو لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں اور آنے والے وقت میں مزید 80 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ مسٹر مودی نے کہا کہ مرکز کی موجودہ حکومت نے سب سے بڑی وبا کے دوران بھی غریبوں کو مفت راشن فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اب تک دو لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں اور آنے والے وقت میں مزید 80 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔اسی سلسلے میں انہوں نے کہا کہ پہلے جو حکومتیں عوام کی آمدنی سے اپنی تجوریاں بھرتی تھیں اب جھوٹ پھیلا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے الزام لگایا کہ سابقہ ​​حکومت میں چار کروڑ کا راشن فرضی ناموں پر اٹھا کر پچھلے راستے سے بازار میں بیچ دیا جاتا تھا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2014 میں نئی ​​حکومت کے قیام کے بعد ان چار کروڑ فرضی ناموں کا پتہ چلا اور انہیں راشن کی فہرست سے نکال دیا گیا۔مسٹر مودی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے راشن کی چوری روکنے کے لیے دکانوں میں جدید مشینیں لگوائیں، لیکن مخالفین نے جھوٹ پھیلا کر اسے روکنے کی کوشش کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اب حکومت نے یہ فرضی کھیل بند کر دیاہے جس کی وجہ سے مخالفین تلملا رہے ہیں۔پانی کا شدید سامنا کرنے والے بندیل کھنڈ خطہ میں منعقد اس پروگرام کے دوران،مسٹر مودی نے تمام لوگوں سے یہ عہد کرنے کی اپیل کی کہ آنے والے گڑی پڑوہ سے اگلے ایک سال میں ہر ضلع میں 75 امرت سروور بنائے جائیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت کیا جانے والا یہ کام نہ صرف زمین کی پیاس بجھائے گا بلکہ کسانوں، خواتین اور جانوروں اور پرندوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے اہل وطن سے اپیل کی کہ اس کام میں حکومتوں کی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔ اس دوران انہوں نے ریاستی حکومتوں، شہری اداروں اور گاؤں کی پنچایتوں سے بھی اس سمت میں کام کرنے کی اپیل کی۔

Related Articles