وزیراعظم بورس جانسن کے اعتماد کے ووٹ سے متعلق قیاس آرائیاں عروج پر، بریگزٹ پربھی ایم پیز میں اختلافات

راچڈیل،جون۔پارٹی گیٹ سکینڈل کے تناظر میں وزیراعظم بورس جانسن کے اعتماد کے ووٹ کے بارے میں قیاس آرائیاں عروج پر پہنچ گئیں کنزویٹو ناقدین نے زور پکڑلی ایم پیز کے درمیان بریگزٹ کے معاملے پر بھی اختلافات سامنے آ رہے ہیں ٹوری بغاوت بھی ابھرتی نظر آ رہی ہے مگر مربوط دکھائی نہیں دیتی. وزیراعظم بورس جانسن کے مخالف دھڑے اس بات پر منقسم ہیں کہ کتنی جلدی اپنا قدم اٹھانا چاہیے. بعض ممبران پارلیمنٹ کاماننا ہے کہ بورس جانسن آسانی سے حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے جیت جائیں گے اگر پیر یا منگل کو 54عدم اعتماد کے خطوط کو نشانہ بنایا گیا ا س کے بجائے وہ ساتھیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اقدام کو23جون کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے بعد تک روکیں۔نائب وزیر اعظم ڈومینک رااب نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ اگلے ہفتے ووٹنگ شروع ہو جائے گی۔سابق وزیر ٹوبیاس ایل ووڈ کی جانب سے برطانیہ کو یورپی یونین کی سنگل مارکیٹ میں دوبارہ شامل ہونے کی تجویز کے بعد الجھن کا شکار ہیں۔ دوسری طرف خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ ٹام ٹگیندھاٹ جنہوں نے کھلے عام کہا ہے کہ وہ اگلا لیڈر بننا چاہتے ہیں نے فوری طور پر اپنے آپ کو اس موقف سے الگ کر لیا ہیانہوں نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ میں کہا ہے کہ ٹوبیاس غلط ہیں سنگل مارکیٹ ای یو کو انچارج بناتی ہے ہمیں ایک ایسے معاہدے کی ضرورت ہے جو برطانوی عوام کو کنٹرول کریں نہ کہ غیر ملکی قوانین کے دبائو میں آئے۔ سابق چیف وہپ مارک ہارپرجنہوں نے خود بورس جانسن کو اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنے کے لیے ایک خط پیش کیا ہے نے بھی اس خیال کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ برطانیہ نے یورپی یونین چھوڑنے کے لیے ووٹ دیا اس کا مطلب سنگل مارکیٹ کو چھوڑنا اور نقل و حرکت کی آزادی کو ختم کرنا تھا۔مسٹر ایل ووڈ نے کہا ہے کہ ملکہ کی پلاٹینم جوبلی کے موقع پر خاموشی کا دور ہونا چاہیے۔ بورن ماؤتھ ایسٹ کے ایم پی نے کہا کہ میرے خیال میں شاید ہمیں ایک وقفہ لینا چاہیے اور اس معاملے کو اگلے ہفتے تک چھوڑ دینا چاہیے۔ کنزرویٹو پارٹی کے قوانین کے تحت بورس جانسن کو ٹوری ایم پیز کے درمیان اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑے گا اگر 54نے 1922کی کمیٹی کے چیئرمین سر گراہم بریڈی کو خط لکھا جس میں ایک کا مطالبہ کیا گیا صرف 20کے لگ بھگ ایم پیز نے عوامی طور پر اشارہ کیا ہے کہ انہوں نے خطوط بھیجے ہیں لیکن بہت سے لوگوں نے تنقید کی ہے مشہور ہے کہ سر گراہم حد تک پہنچنے تک کبھی بھی اعداد ظاہر نہیں کرتے۔ اگر اعتماد کا ووٹ طلب کیا جاتا ہے تو وزیر اعظم کے مخالفین کو پارٹی کے نصف سے زیادہ ایم پیز کی ضرورت ہو گی تاکہ انہیں ہٹانے کی حمایت کی جا سکے۔ دوسری طرف اصولی طور پر اگر بورس جانسن کسی بھی مارجن سے جیت جاتے ہیں تو انہیں ایک سال تک دوبارہ چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

Related Articles