وزارت کھیل نے ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات منسوخ کیے
نئی دہلی، اپریل ۔نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت نے 7 مئی کو ہونے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے انتخابات کو پیر کو منسوخ کردیا۔ وزارت نے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کو ایک خط لکھ کر 45 دنوں کے اندر ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات کرانے کے لیے آئی او اے کی ایک عارضی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کی۔ اس خط میں ریسلنگ فیڈریشن کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مانیٹرنگ کمیٹی کی رپورٹ کا بھی ذکر کیا گیا۔ مانیٹرنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایف آئی کی کوئی اندرونی شکایات کمیٹی نہیں تھی۔ نیز، شکایت کے ازالہ ، ڈبلیو ایف آئی اور کھلاڑیوں کے درمیان شفافیت، موثر مواصلت اور مشاورت کے لیے کوئی مناسب نظام موجود نہیں تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ونیش پھوگٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت کئی معروف پہلوانوں نے جنوری 2023 میں جنتر منتر پر دھرنا دیا تھا، جس میں ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ پہلوانوں نے مطالبہ کیا کہ برج بھوشن کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ریسلنگ فیڈریشن کو ختم کیا جائے۔ پہلوانوں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت کھیل نے فیڈریشن کی باگ ڈور مانیٹرنگ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔ مانیٹرنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزارت کھیل کو پیش کر دی ہے تاہم پہلوانوں کا کہنا ہے کہ ان کی شکایات کا ازالہ نہیں کیا گیا۔ چوٹی کے تمام پہلوان اتوار کو پھر سے جنتر منتر پر احتجاج کررہے ہیں۔