ناکام حکومت اپوزیشن کا سامنا نہیں کرنا چاہتی:اکھلیش

لکھنؤ:ستمبر۔سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے پیر کو کہا کہ تمام محاذوں پر ناکام اترپردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی حکومت اپوزیشن کا سامنا نہین کرنا چاہتی ہے۔اکھلیش نے یہ بیان اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ ودھان سبھا تک پیدل مارچ کرنے سے روکے جانے کے بعد دیا۔ایس پی سربراہ نے کہا’یہ کس طرح کی حکومت ہے جو اراکین اسمبلی اور سابق وزراء کو اسمبلی نہیں جانے دے رہی ہے؟آخر ہم صرف عوام کے مسائل ہی تو اٹھانا چاہتے ہیں۔حکومت اپوزیشن کا سامنا کرنا کیوں نہیں چاہتی ہے؟حکومت اپوزیشن کا سامنا نہیں کرنا چاہتی ہے کیونکہ وہ تمام محاذوں پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔وہیں اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سماج وادی پارٹی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ پارٹی سے اصول کی پابندی اور شائستگی کے مظاہرے کی توقع رکھنا محض ایک خواب ہے۔یوگی نے کہا کہ اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اگر کوئی پارٹی اور شخص جمہوری طور سے اپنے خیالات کا اظہار کرتا ہے۔یہ ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اجازت لیں۔اگر انہوں نے اجازت لی ہوتی پولیس نے انہیں پیدل مارچ کی اجازت دیتی۔لیکن ایس پی سے کسی اصول کی پابندی یا شائستگی کے مظاہرے کی توقع محض ایک خواب ہے۔اس سے قبل ایس پی اراکین اسمبلی نے اکھلیش یادو کی قیادت میں ودھان بھون کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی۔تاکہ وہ اشیاء کی بڑھتی قیمتوں، بے روزگاری، خواتین کے خلاف کرائم اور ریاست میں نظم وضبط کے حالات پر اپنی آواز بلند کرسکیں۔تاہم پولیس نے ذریعہ راج بھون کے راستے مارچ کرنے سے بندریا باغ کراسنگ پر روک دیا گیا۔اراکین اسمبلی مارچ کو بضد تھے لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے کیونکہ رود کو بیرکیڈ کردیا گیا تھا۔اس کے بعد اکھلیش کی قیادت میں اراکین اسمبلی نے روڈ پر دھرنا دیا اور بی جے پی کے ایم ایل اے اروند گری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اسمبلی کی کاروائی شروع کردی۔مظاہرے کو ختم کرنے کے بعد اکھلیش نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت میں بدعنوانی اپنے شباب پر ہے۔ ہر چیز مہنگی ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے نوجوانوں کو جاب اورروزگار کے جو خواب دکھائے تھے وہ سب جھوتے ثابت ہوئے۔آج ہر چیز کا پرائیویٹائزیشن کر کے نوجوان سے روزگار کو چھینا جارہا ہے۔نوجوان اگنی ویر اسکیم سے مطمئن نہیں ہیں۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ وہ اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کے آگے کی حکمت عملی طے کریں گے۔وہیں پولیس نے کہا کہ ایس پی اراکین اسمبلی کو ودھان بھون کی جانب مارچ کرنے سے روک دیا گیا کیونکہ انہوں نے اس کی اجازت نہیں لی تھی۔ایک افسر نے بتایا کہ اگرچہ اجازت نہیں لی گئی تھی باوجود اس کے ایک متبادل روٹ کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن ایس پی اراکین اسمبلی اس روٹ کے لئے تیار نہ ہوئے۔

 

Related Articles