مجھے جھوٹے الزامات سے ڈرانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی:گورنر

کلکتہ،فروری۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے الزامات کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جھوٹے الزامات سے ڈرانے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔وہ اپنی آئینی ذمہ داری سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ گزشتہ چند دنوں میں گورنر اوروزیر اعلیٰ اور حکمراں جماعت کے درمیان ٹکراؤ کے درمیان ویسے، جگدیپ دھنکھر آج رات ایک بار پھر دہلی جا رہے ہیں۔ان کے دہلی دورے کو لے کر نئی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ایک دن قبل ممتا بنرجی نے نیتاجی انڈرو اسٹڈیم میںگورنر کی جم کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زندگی بھر کبھی کونسلر تک منتخب نہیں ہونے والےہماری منتخب حکومت کو ہدایات دے رہے ہیں۔انہوں نے افسران کو پریشان کرنے کا الزاما عائد کرتے ہوئے کہا کہ کبھی صبح 10 بجے پولس کمشنر کو فون کر رہے ہیں اور 11 بجے چیف سکریٹری کو طلب کر رہے ہیں۔ انہیں وزیر اعلیٰ سے بات کیے بغیر سرکاری افسران کو طلب کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ جان بوجھ کر بنگال میں تعطل اور آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مگر ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ۔افسران بنگال کے ہیں اور یہاں کےلئے انہیں کام کرنا ہوگا۔ترنمول کانگریس کے دو ممبران پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے اور سوگت رائے نے گورنر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر اور وزیر اعظم سے براہ راست شکایت کی ہے۔گورنر آج دوپہرایک پروگرام میں شرکت کرنے کے بعد صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات قابل اعتبار نہیں ہیں۔ ایک ٹویٹ بھی دکھائیں جہاں میں نے ان کی توہین کی ہو۔ جھوٹے اور غلط الزامات لگا کر مجھے میری آئینی ذمہ داری سے محروم نہیں کیا جا سکتا ہےمیں وزیر اعلیٰ سے کہوں گا کہ اگر آپ آئین کی پاسداری کریں گے تو دیکھیں گے کہ گورنر آپ کے ساتھ ہے۔ گورنر نے جواب دیا کہ ریاستی حکومت کے اہلکار ہر روز آئین سے ہٹ کر کام کر رہے ہیں۔ گورنر نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر کوئی آئین سے ہٹ کر کام کرے گا تو وہ اپنا کردار ادا کریں گے۔ وزیراعلیٰ کے الزامات کو مسترد کرنے کے بعد گورنر نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کوئی فائل نہیں پھنسی ہے۔ ‘اگر آپ کو کوئی شکایت ہے تو براہ راست مجھے لکھیں۔ آپ ڈھائی سال تک گورنر کو معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ وزیر اعلیٰ، گورنر کی آئینی ذمہ داری ہے۔گورنر نے کہا کہ ممتا بنرجی نے 26جنوری کی تقریب میں مجھے نظرانداز کیا۔وہ گورنر کے عہدہ کی توہین کی۔انہوں نے کہا کہ وہ صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے شکایات سے پریشان نہیں ہیں ۔

Related Articles