میگھالیہ ہائی کورٹ کا غیر قانونی کول پلانٹس کو بند کرنے کا حکم
شیلانگ، دسمبر۔ میگھالیہ ہائی کورٹ نے مغربی خاصی ہلز اور ریاست کے دیگر اضلاع میں سرکاری اجازت کے بغیر چلنے والے کوئلے کے تمام پلانٹس کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس سنجیب بنرجی اور جسٹس وانلورا ڈینگدوہ کی بنچ نے جمعہ کو مونو کمار کی طرف سے دائر ایک پی آئی ایل پر یہ حکم دیا۔ عدالت نے چیف سکریٹری کو ایسی صورتحال کی تصدیق کرتے ہوئے 19 دسمبر تک ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کے پاس ایک تعمیل رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا، ’’دیگر تمام کوئلے کے پلانٹ، وہ کسی بھی سائز کے ہوسکتے ہیں اور جو بھی براہ راست یا بالواسطہ اسے کنٹرول کر رہا ہے، انہیں آج سے ہی بند کر دیناچاہیے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ ویسٹ خاصی ہلز کے ڈپٹی کمشنر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے ساتھ اس بات کی وجہ بتائیں گے کہ ان کے دائرہ اختیار میں بغیر کسی اختیارکے آپریٹڈ کوئلہ بنانے والی تمام یونٹس کے خلاف قدم اٹھانے میں ناکام رہنے کے لئے ان کے خلاف مناسب کارروائی کیوں کی جانی چاہیے۔اس کے علاوہ عدالت نے ریاست کے دیگر اضلاع کے تمام ڈپٹی کمشنروں اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کویہ یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ آپریشن کے لئے مناسب رضامندی حاصل کیے بغیر ان کے دائرہ اختیار میں کوئلہ بنانے والی کوئی بھی یونٹ کام نہیں کررہی ہے۔