مودی نے سری لنکا میں اڈانی کے لیے ملک کے وقار کو کم کیا: کانگریس

نئی دہلی، جون ۔ کانگریس نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے 54 گھنٹے پوچھ گچھ کرتا ہے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اڈانی گروپ کو سری لنکا میں ونڈ پاور کنٹریکٹ دلانے کے لئے وہاں کے صدر پر دباؤ ڈالتے ہیں تو ای ڈی اس معاملے میں کوئی نوٹس نہیں لیتی ہے۔کانگریس کے ترجمان گورو بلو نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مسٹر مودی نے سری لنکا کے صدر پر اڈانی گروپ کو ٹھیکہ دینے کے لیے دباؤ ڈالا ہے اور یہ بات وہاں کے بجلی بورڈ کے چیئرمین نے سری لنکا کی پارلیمنٹ کے سامنے کہی۔ بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر مہندا راجا پاکسے پر سری لنکا میں ونڈ پاور پروجیکٹ کا ٹھیکہ اڈانی گروپ کو دینے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے سری لنکا میں ہی اڈانی گروپ کو فائدہ نہیں پہنچایا بلکہ جیسے ہی مسٹر مودی نے 2014 میں ملک میں اقتدار سنبھالا، ان کی حکومت نے اسٹیٹ بینک کے ساتھ معاہدے کرکے اڈانی گروپ کو ایک بلین ڈالر یعنی سات ہزار آٹھ سو پچیس کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا کام کیا۔ ملک میں اس کی مخالفت ہوئی تو معاملہ دبا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ای ڈی اس معاملے میں خاموش ہے۔ کرناٹک میں جب ٹھیکیدار ایشورپا پر 45 فیصد رشوت لینے کا الزام لگاتے ہیں ای ڈی خاموشی اختیار کرتا ہے۔ مدھیہ پردیش، گوا، آسام میں کئی گھپلے ہوئے ہیں لیکن ای ڈی ان پر کچھ نہیں کہتی ہے۔

 

Related Articles