مودی۔ آر ایس ایس کے خلاف اپوزیشن متحد: راہل
نئی دہلی، اپریل ۔کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت ملک میں نفرت پھیلا کر سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ اس لیے اپوزیشن مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف متحد ہو رہی ہے۔راشٹریہ جنتا دل لیڈر شرد یادو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد مسٹر گاندھی نے جمعہ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ سب کو آر ایس ایس اور مسٹر مودی کے خلاف اکٹھا ہونا چاہئے۔ اس سلسلے میں تمام جماعتوں کے رہنما متحد ہو رہے ہیں اور اس پر کام جاری ہے کہ تمام جماعتیں کس فریم ورک کے ساتھ آگے آئیں گی۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر یادو نے درست کہا کہ ملک کی حالت بہت خراب ہے۔ ملک کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ ہمیں سب کو اکٹھا کرنا ہے اور اپنے اتحاد کی تاریخ کے راستے پر چلنا ہے۔ شرد جی کافی دنوں سے بیمار تھے۔ ان سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔ ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ کافی عرصہ پہلے میں آندھرا پردیش میں گاڑی میں تین گھنٹے ان کے ساتھ بیٹھ کر کہیں گیا تھا۔ ان تین گھنٹوں میں انھوں نے ملک کی سیاست کے بارے میں جو معلومات فراہم کی تھیں میں اسے نہیں بھول سکتا۔ مسٹر شرد یادو جی میرے گرو ہیں، اس لیے وہ گرو سے ملنے آئے تھے۔ میں نے شرد جی سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ اس سے مل کر بہت اچھا لگتا ہے۔مہنگائی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مسٹر گاندھی نے کہاکہ جس ملک میں ہم آہنگی نہ ہو وہاں مہنگائی اور بے روزگاری بڑھے گی۔ اقتصادی ترقی کے لیے باہمی ہم آہنگی ضروری ہے۔ ملک کا روزگار کا ڈھانچہ جو کہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ٹوٹ چکا ہے۔ چھوٹے تاجر، چھوٹی صنعتیں تباہ ہو چکی ہیں اور یہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو ٹوٹ چکی ہے۔ ہمیں اپنے آپ کو پہچاننا ہوگا کہ ہمارے یہاں کیا حالات ہیں۔ ہم بیرونی ممالک کی نقل نہیں کر سکتے۔ ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے اور نتیجہ تین چار سال میں سامنے آئے گا۔حکومت کے پارلیمنٹ میں مہنگائی پر بحث نہ کرانے کے سوال پر مسٹر گاندھی نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر بحث کرانے سے بھاگ رہی ہے، لیکن وہ حقیقت کو چھپا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جدید سیاست میں حقیقت سے فرار کا واحد راستہ میڈیا ہے۔ پچھلے دو تین سالوں سے بی جے پی اور آر ایس ایس نے سچ چھپا رکھا ہے اور وہ سامنے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بی جے پی اور آر ایس ایس کا سو فیصد کنٹرول ہے۔ حکومت جو چاہتی ہے میڈیا کے ذریعے بول دیتی ہے۔ یعنی لاؤڈ اسپیکر حکومت کے پاس ہے۔ پہلے کئی پارٹیوں جیسے کانگریس، ایس پی بی ایس پی وغیرہ کے پاس یہ لاؤڈ اسپیکر ہوا کرتا تھا لیکن اب لاؤڈ اسپیکر صرف بی جے پی-آر ایس ایس کے پاس ہے۔ جب سچ سامنے آئے گا تو سب کو حقیقت کا پتہ چل جائے گا۔مسٹر گاندھی نے کہاکہ جب سری لنکا میں بھی سچ سامنے آیا تو سب حیران رہ گئے اور اب یہ سچ ہندوستان میں بھی اسی طرح سامنے آئے گا۔ ہندوستان میں مختلف ممالک بنادیے گئے ہیں لوگوں کو خانوں میں بانٹ دیا گیا ہے اور جب سماج کو تقسیم کرنے والی حکومت کی پالیسی سامنے آئے گی تو اس وقت تک حالات بہت خراب ہو چکے ہوں گے۔ابھی آپ میری باتوں پر یقین نہیں کروگے لیکن دو تین سال بعد صورت حال از خود سامنے آجائے گی۔آر جے ڈی لیڈر مسٹر یادو نے کہاکہ راہل جی سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ انہیں بہت سے مسائل بتائے۔ میں نے ان سے کہا کہ کمزور طبقے کو پکڑو۔ میں انہیں نہیں سکھا سکتا لیکن میرا مشورہ ہے کہ یہ کمزور طبقہ پہلے کانگریس کے پاس تھا اور اسے پھر سے اپنے پاس لانا ضروری ہے۔ ملک میں راہل جی کی طرح مجھ سے پیار کرنے والا کوئی لیڈر نہیں ہے۔ کانگریس کو 24 گھنٹے چلانے والے لیڈر کا نام راہل گاندھی ہے اور کانگریس پارٹی انہیں اپنا صدر بنائے، تب ہی بڑا کام ہوگا۔