مشن زندگی کا منتر ہے، لائف اسٹائل فور اینوائرنمنٹ : مودی

کیواڑیہ (گجرات)، اکتوبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی کوشش میں، اپنے خاندان اور اپنی کمیونٹی کے ساتھ مل کر، زمین کی حفاظت کے لیے کون سے قدم اٹھا سکتے ہیں۔ ان تمام سوالات کے جواب مشن لائف میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشن لائف کا منتر ‘لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ ہے۔ اپنی آبائی ریاست گجرات کے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن نرمدا ضلع کے کیواڑیا میں مشن لائف کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی نے ایسا تاثر پیدا کیا ہے جیسے یہ صرف پالیسی سے متعلق موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘لیکن جیسے ہی ہم اس معاملے کو پالیسی سے جوڑ کر دیکھنا شروع کرتے ہیں، دانستہ یا نادانستہ یہ بات ہمارے ذہن میں بس جاتی ہے کہ اس پر صرف حکومت ہی کچھ کرے گی یا ہمیں لگتا ہے کہ بین الاقوامی اداروں کو اس پر کوئی ایکشن لینا چاہیے۔ اٹھانا چاہیے۔ یہ درست ہے کہ حکومت، بین الاقوامی ادارے، ان کا کردار بڑا ہے، اور وہ اسے نبھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن ہم سب دیکھ سکتے ہیں کہ اب اس معاملے کی سنگینی گفتگو سے نکل کر ہر کونے ، ہر گھر میں نظرآنے لگی ہے۔وزیر اعظم نے کہا، "لوگ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اپنے ارد گرد ہونے والی تبدیلیوں کو محسوس کرنے لگے ہیں۔ پچھلی چند دہائیوں میں ہم نے غیر متوقع آفات کے پیش نظر اس ضمنی اثر کو شدت سے دیکھا ہے۔ آج ہمارے گلیشیئر پگھل رہے ہیں، سمندر کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ ہمارے دریا خشک ہو رہے ہیں، موسم غیر یقینی ہو رہا ہے۔ یہ تبدیلیاں لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر رہی ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو صرف پالیسی سازی کی سطح پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ لوگ خود یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ ایک فرد، ایک خاندان اور ایک کمیونٹی کے طور پر، انہیں اس زمین، اس کرہ ارض کے لیے کچھ ذمہ داری اٹھانی چاہیے اور خود کے لیے بھی کچھ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، "لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی کوششوں سے یا خاندان اور اپنی برادری کے ساتھ کیا قدم اٹھا سکتے ہیں تاکہ زمین کی حفاظت کی جا سکے، اس زمین کی حفاظت کی جا سکے۔

Related Articles