مریض علاج سے محروم، 2 ماہ کے دوران این ایچ ایس کے 13 ہزار آپریشن منسوخ

لندن ،دسمبر۔ ’’نیشنل ہیلتھ سروسز‘‘ نے پچھلے دو مہینے کے دوران 13000 آپریشن منسوخ کر دیئے ’’رائل کالج آف سروسز‘‘ کے حالیہ اعدادوشمار سے انکشاف ہوا ہے کہ ان کا مطلب یہ ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں مریض شدید تکلیف کے باوجود آپریشنز سے محروم ہیں، مذکورہ رپورٹ کے مطابق نومبر میں 6726 طے شدہ آپریشن منسوخ کئے گئے جب کہ اکتوبر میں یہ تعداد 6335 تھی لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس منسوخی کی درست وجوہات واضح نہیں ہیں، انگلینڈ کے رائل کالج آف سرجنز کے صدر پروفیسر نیل مورٹینیس نے کہا ہے کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ صرف گزشتہ دو ماہ میں 13 ہزار سے زیادہ طے شدہ آپریشن منسوخ ہوئے حالانکہ این ایچ ایس کا عملہ تندہی سے کام کر رہا ہے لیکن یوں لگتا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہسپتالوں میں بیڈ خالی نہیں ہیں اور ایمرجنسی میں کام کرنے والوں کو سرد موسم کے دبائو کا بھی سامنا ہے۔ پروفیسر نیل نے کہا کہ اب ایک فوری ایکشن کی ضرورت ہے ،ہسپتالوں میں داخل مریضوں کو فارغ کیا جائے جن کی حالت قدرے بہتر ہو تاکہ بیڈ خالی ہو سکیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ حکومت کیلئے ضروری ہے کہ وہ ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ کرے، این ایچ ایس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس میں شک نہیں کہ ہمارے محکمے پر بے حد دبائو ہے۔ اکتوبر میں 999 کالز کا سب سے زیادہ جواب دیا گیا اور ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی کے کیسز دیکھے گئے، اعدادوشمار کے مطابق ستمبر میں 1.3 ملین کیسز میں مریضوں کا علاج کیا گیا، ادھر لیبر پارٹی کے شیڈو ہیلتھ سیکرٹری ولیس اسٹرینگ نے کہا ہے کہ یہ صورتحال تشویشناک ہے کہ ہزاروں لوگوں کو انتظار پر مجبور کیا جائے جنہیں فوری علاج کی ضرورت ہے، انتظار کی فہرستیں پہلے ہی ریکارڈ سطح پر ہیں لیکن حکومت کے پاس ڈاکٹرز، نرسز اور سماجی نگہداشت کے عملے کی کمی کو دور کرنے کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق ہم ضروری اقدامات کیلئے پْرعزم ہیں اور اس سال اضافی 2 ارب پائونڈ جب کہ آئندہ تین سال میں اضافی 8 ارب پائونڈ کی سرمایہ کاری صحت کے شعبہ میں کر رہے ہیں۔

Related Articles