مریخ پر پہلی بار سورج کی شعاعوں کی تصویر کھینچ لی گئی

نیویارک،مارچ۔ناسا کے روور کیوروسٹی نے مریخ پر پہلی بار ‘سورج کی شعاعوں’ کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے۔یہ تصویر 2 فروری کی ہے جب سورج مریخ پر غروب ہو رہا تھا اور اس کے نتیجے میں روشنی کی شعاعیں بادلوں سے گزر رہی تھیں۔اس طرح کے منظر کے لیے جھٹ پٹے کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو زمین پر تو کافی عام ہوتا ہے مگر پہلی بار اسے مریخ پر دیکھا گیا۔ناسا کے مطابق یہ پہلی بار ہے جب سورج کی شعاعوں کو واضح طور پر مریخ پر دیکھا گیا۔کیوروسٹی کی جانب سے رات کے وقت مریخ کے بادلوں کا سروے کیا جا رہا تھا جب یہ منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوا۔ناسا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ تصویر میں نظر آنے والے بادل سطح سے 37 میل بلندی پر واقع تھے اور یہ ممکنہ طور پر ڈرائی آئس سے بنے تھے۔ناسا کا کہنا تھا کہ مریخ کے بادلوں کے مشاہدے سے سائنسدانوں کو اس سیارے کی آب و ہوا، درجہ حرارت اور ہوا کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔اس مقصد کے لیے کیوروسٹی کی جانب سے جنوری 2023 سے سروے کیا جا رہا ہے جو مارچ کے وسط تک جاری رہے گا۔سورج کی شعاعوں کے ساتھ ساتھ اس سروے کے دوران ایک اور دلچسپ تصویر بھی کیوروسٹی نے کھینچی جس میں پرندوں کے پروں جیسا ایک بادل نظر آ رہا ہے۔اس بادل سے مختلف رنگ بھی جھلک رہے ہیں اور اس کی تصویر 27 جنوری 2023 کو کھینچی گئی تھی۔

Related Articles