مرسیڈیز گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی کا نام بدل دیا جائے گا

برلن،فروری۔جرمنی کی مشہور زمانہ مرسیڈیز گاڑیاں بنانے والی کمپنی کا نام یکم فروری سے بدل دیا جائے گا۔ اب تک اس کمپنی کا باضابطہ نام ڈائملر اے جی ہے، جو تبدیل کر کے مرسیڈیز بینز گروپ کر دیا جائے گا۔مرسیڈیز گاڑیاں تیار کرنے والی اس کمپنی کے صدر دفاتر جنوبی جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت اشٹٹ گارٹ میں قائم ہیں اور نام کی تبدیلی کے ساتھ اس ادارے کو ایک نئی شناخت دینے کے فیصلے کا اعلان کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ اولا کیلینیئس نے کیا۔نام کی اس تبدیلی کے ساتھ ہی یکم فروری سے اس ادارے کی داخلی تنظیم نو کا عمل بھی شروع ہو جائے گا اور مستقبل میں کمپنی کی کوشش ہو گی کہ اسے محض ایک کار ساز ادارے کے بجائے ایک لگڑری کار کمپنی کے طور پر جانا جائے۔داخلی طور پر کمپنی کا نام بدلنے کا عمل ہفتہ 29 جنوری کو مکمل کر لیا گیا تھا اور بین الاقوامی سطح پر نام کی یہ تبدیلی منگل کے روز مکمل ہو جائے گی۔

اولین مرسیڈیز گاڑی کے پیٹنٹ کو 136 سال ہو گئے:مرسیڈیز موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی نے اپنا نام بدلنے کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے 29 جنوری کا انتخاب اس لیے کیا کہ 136 برس قبل 1886ء میں اسی روز اس ادارے کے بانی کارل بینز کو ان کی تیار کردہ اولین گاڑی کے پیٹنٹ رائٹس ملے تھے۔اس کمپنی کی تیار کردہ گاڑیوں اور ٹرکوں میں جو لوگو استعمال ہوتا ہے، وہ ایک دائرے میں ایک تکونی ستارے کا نشان ہے۔ مرسیڈیز بینز گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ اولا کیلینیئس کے مطابق، ”مرسیڈیز کا یہی روایتی نشان اور اس کا تین کونوں والا ستارہ آئندہ بھی کمپنی لوگو کے طور پر استعمال میں رہے گا۔‘‘
شیئرز کی مالیت کے لحاظ سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی کار ساز کمپنی:اقتصادی ماہرین کے مطابق مرسیڈیز بینز ایک برانڈ کے طور پر انتہائی قیمتی شناخت ہے، جس کی نہ صرف دنیا بھر میں بڑی عزت کی جاتی ہے بلکہ گزشتہ تقریباً دو عشروں میں اس کمپنی کو ملنے والی توجہ اور اہمیت میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔امریکی بزنس کنسلٹنسی فرم انٹربرانڈ کے مطابق مرسیڈیز بینز ایک صنعتی پیداواری اور کاروباری ادارے کے طور پر عالمی سطح پر دنیا کی دوسری سب سے بڑی کار ساز کمپنی ہے، جس کی مالیت تقریباً 51 بلین ڈالر (45.7 بلین یورو) بنتی ہے۔ اس شعبے میں مرسیڈیز بینز سے اوپر صرف ایک کمپنی کا نام آتا ہے، جو موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی جاپانی کمپنی ٹویوٹا ہے۔مرسیڈیز گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی کا نام بدل دیا جائے گا،جرمنی کی مشہور زمانہ مرسیڈیز گاڑیاں بنانے والی کمپنی کا نام یکم فروری سے بدل دیا جائے گا۔ اب تک اس کمپنی کا باضابطہ نام ڈائملر اے جی ہے، جو تبدیل کر کے مرسیڈیز بینز گروپ کر دیا جائے گا۔مرسیڈیز گاڑیاں تیار کرنے والی اس کمپنی کے صدر دفاتر جنوبی جرمن صوبے باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت اشٹٹ گارٹ میں قائم ہیں اور نام کی تبدیلی کے ساتھ اس ادارے کو ایک نئی شناخت دینے کے فیصلے کا اعلان کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ اولا کیلینیئس نے کیا۔نام کی اس تبدیلی کے ساتھ ہی یکم فروری سے اس ادارے کی داخلی تنظیم نو کا عمل بھی شروع ہو جائے گا اور مستقبل میں کمپنی کی کوشش ہو گی کہ اسے محض ایک کار ساز ادارے کے بجائے ایک لگڑری کار کمپنی کے طور پر جانا جائے۔داخلی طور پر کمپنی کا نام بدلنے کا عمل ہفتہ 29 جنوری کو مکمل کر لیا گیا تھا اور بین الاقوامی سطح پر نام کی یہ تبدیلی منگل کے روز مکمل ہو جائے گی۔
اولین مرسیڈیز گاڑی کے پیٹنٹ کو 136 سال ہو گئے:مرسیڈیز موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنی نے اپنا نام بدلنے کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے 29 جنوری کا انتخاب اس لیے کیا کہ 136 برس قبل 1886ء میں اسی روز اس ادارے کے بانی کارل بینز کو ان کی تیار کردہ اولین گاڑی کے پیٹنٹ رائٹس ملے تھے۔اس کمپنی کی تیار کردہ گاڑیوں اور ٹرکوں میں جو لوگو استعمال ہوتا ہے، وہ ایک دائرے میں ایک تکونی ستارے کا نشان ہے۔ مرسیڈیز بینز گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ اولا کیلینیئس کے مطابق، ”مرسیڈیز کا یہی روایتی نشان اور اس کا تین کونوں والا ستارہ آئندہ بھی کمپنی لوگو کے طور پر استعمال میں رہے گا۔‘‘
شیئرز کی مالیت کے لحاظ سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی کار ساز کمپنی:اقتصادی ماہرین کے مطابق مرسیڈیز بینز ایک برانڈ کے طور پر انتہائی قیمتی شناخت ہے، جس کی نہ صرف دنیا بھر میں بڑی عزت کی جاتی ہے بلکہ گزشتہ تقریباً دو عشروں میں اس کمپنی کو ملنے والی توجہ اور اہمیت میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔امریکی بزنس کنسلٹنسی فرم انٹربرانڈ کے مطابق مرسیڈیز بینز ایک صنعتی پیداواری اور کاروباری ادارے کے طور پر عالمی سطح پر دنیا کی دوسری سب سے بڑی کار ساز کمپنی ہے، جس کی مالیت تقریبآ 51 بلین ڈالر (45.7 بلین یورو) بنتی ہے۔ اس شعبے میں مرسیڈیز بینز سے اوپر صرف ایک کمپنی کا نام آتا ہے، جو موٹر گاڑیاں تیار کرنے والی جاپانی کمپنی ٹویوٹا ہے۔

Related Articles