مادی ترقی کی خواہش میں بہت سے مسائل فطرت کے استحصال سے پیدا ہوئے: شیوراج

بھوپال، جنوری۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ مادی ترقی کی جستجو میں فطرت کے اندھا دھند استحصال کی وجہ سے آج ہم موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ جیسے بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔مسٹر چوہان نے یہاں جی-20 کے تحت دو روزہ تھنک-20 میٹنگ کے پہلے اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں یہ بات کہی۔ اس موقع پر نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین سمن بیری، مدھیہ پردیش نیتی آیوگ کے پروفیسر سچن چترویدی اور ہندوستان اور بیرون ملک کے دانشور اور موضوع کے ماہرین بھی موجود تھے۔مسٹر چوہان نے کہا کہ ہندوستان نے ہزاروں سال پہلے کہا تھا کہ ہر ایک میں ایک ہی شعور ہے۔ یہ شعور صرف انسانوں میں نہیں بلکہ جانداروں میں بھی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہندوستان میں گائے کی پوجا سے لے کر فطرت کی پوجا تک سب کچھ ہوتا ہے۔ ہندوستان نے کہا کہ اتماوت سروبھوتیشو، سب کے ساتھ اپنے جیسا سلوک کرو۔انہوں نے دور دراز سے آئے مہمانوں سے کہا کہ مدھیہ پردیش شیروں کی ریاست ہے۔ یہاں 11 ٹائیگر پارکس ہیں۔ انہوں نے سبھی سے مدھیہ پردیش کی جنگلی حیات کو دیکھنے کی بھی اپیل کی۔مسٹر چوہان نے کہا کہ ہمیں فطرت سے فوائد حاصل کرنا چاہئے اس کا استحصال نہیں کرنا چاہیے۔ استحصال کا مطلب ہے کہ اگر درخت میں پھل ہوں تو ان کو توڑ کر کھاؤ، لیکن اگر درخت ہی کاٹ لیا جائے تو یہ استحصال ہوگا۔ انسانیت کی فلاح کے لیے فطرت کا تحفظ ضروری ہے۔ ہم سب نے مادی ترقی کے حصول میں فطرت کا استحصال کیا جس کی وجہ سے آج ہم موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں جل ابھیشیک ابھیان چلا کر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ گاؤں کا پانی گاؤں میں روکا جائے گا اور کھیت کا پانی کھیت میں روکا جائے گا۔ عوام کے تعاون سے تقریباً ساڑھے چار لاکھ واٹر باڈیز بنائے گئے جو واٹر ری چارجنگ کا کام کر رہے ہیں۔

Related Articles