ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی پوری دنیا کو ایک خاندان کی طرح متحد کرے گی: لوک سبھا اسپیکر

نئی دہلی؛ اپریل ۔ ڈنمارک کی پارلیمانی کمیٹی برائے یوروپی امور کے اراکین نے کمیٹی کے چیئرمین نیلز فلیمنگ ہینسن کی قیادت میں آج پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ڈنمارک کی طرح ہندوستان بھی ایک متحرک اور پختہ جمہوریت ہے۔ اس خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک امن، جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کرتے ہیں، لوک سبھا کے اسپیکر نے ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان باقاعدہ پارلیمانی تبادلوں پر زور دیا۔ مسٹر برلا نے مشورہ دیا کہ ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان بات چیت کا ایک باقاعدہ عمل تیار کیا جائے تاکہ ہم ایک دوسرے کی جمہوریت سے سیکھ سکیں اور اپنے بہترین طریقوں کا اشتراک کر سکیں۔ اس تناظر میں سال 2021 میں ڈنمارک کے وزیر اعظم کے ہندوستان کے دورے اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے گزشتہ سال ڈنمارک کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ اس طرح کے اعلیٰ سطحی دوروں سے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی توانائی ملی ہے۔ستمبر 2020 میں شروع کی گئی ہندوستان اور ڈنمارک کے درمیان گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اس شراکت داری سے دونوں ممالک کے درمیان تال میل میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ شراکت داری آنے والے وقتوں میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہندوستان دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت ہے، دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں شراکت داری جیسے عالمی اور علاقائی سلامتی کے مسائل، تجارتی اور اقتصادی تعلقات، تحقیق اور اختراع اور مضبوط عوام سے عوام کے درمیان رابطہ اور تعاون کے کافی امکانات ہیں۔مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان نے ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کے نعرے کے ساتھ G-20 کی صدارت سنبھالی ہے اور ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی پوری دنیا کو ایک خاندان کے طور پر متحد کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جمہوری اقدار کے تئیں ڈنمارک اور ہندوستان کی وابستگی بین الاقوامی فورم پر مضبوط شراکت داری کا باعث بنے لوک سبھا کے اسپیکرنے ڈنمارک کے وفد کو بتایا کہ ہندوستان مستقبل قریب میں G20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک P20 چوٹی کانفرنس کا بھی اہتمام کرے گا جس میں G20 ممالک کے علاوہ مدعو ممالک کے پریذائیڈنگ افسران بھی شرکت کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس کے دوران پارلیمانی طرز حکمرانی اور جمہوری اقدار کی مطابقت پر بامقصد بات چیت ہوگی جس سے پوری دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔

Related Articles