قازقستان کے غار سے 48 ہزار سال قبل رہنے والے انسان کی باقیات دریافت
بیدی بیک،جولائی۔قازقستان کے ایک غار سے تقریباً 48 ہزار سال قبل رہنے والے انسان کی باقیات ملی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سائنسدانوں کو ترکستان کے علاقے بیدی بیک ضلع میں بورالدائی پہاڑ پر واقع توتیبولک غار میں 48ہزار سال پہلے رہنے والے ایک شخص کے آثار ملے ہیں۔اطلاعات کے مطابق نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم اور ڈاکٹر آف ہسٹوریکل سائنسز زاکن تیماگن کا کہنا ہے کہ ہم قازقستان میں واقع اس غار کو جرمنی کی Tübingen یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے ساتھ تلاش کررہے تھے ، جس میں اسپین، امریکا، رومانیہ اور قازقستان کے نمائندے بھی شامل تھے۔زاکن تیماگن کا کہنا ہے کہ ہم کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں پچھلے سال غار کے اندر سے تاریخی آثار اور راکھ کے باقیات ملے تھے۔ راکھ کی بنیاد پر لیبارٹری نے ثابت کیا کہ یہاں لوگ 48 ہزار سال پہلے رہتے تھے تاہم اور معلومات حاصل کرنے کیلئے ہم ابھی بھی مزید کھدائی کر رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2017 میں شروع ہونے والی کھدائی کے نتیجے میں محقیقن کو غار میں مختلف اشیاء ، جیسے ریچھ، انسانی دانت اور ایک بنیادی پتھر ملا اس کے علاوہ ہزاروں سالوں سے زمین میں پڑی راکھ کی باقیات بھی شامل ہیں۔محققین کے مطابق توتیبولک قازقستان کا پہلا غار ہے جہاں اس قسم کے آثار ملے۔ محقیقین ان کی عمر اور مخصوص دور کا تعین کرنے کے لیے تقریباً ایک سال تک نمونوں کا مزید مطالعہ کریں گے۔